Maktaba Wahhabi

35 - 93
کہا کہ لوگ کہیں ان دو رکعتوں کو سنت مؤکّدہ نہ سمجھ لیں۔بخاری شریف میں تو مطلق’’صَلُّوْا‘‘ہے جبکہ ابوداؤد وغیرہ میں صراحت موجود ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے تین مرتبہ فرمایا: ﴿صَلُّوْا قَبْلَ الْمَغْرِبِ رَکْعَتَیْنِ﴾[1] مغرب کے فرضوں سے پہلے دو رکعتیں پڑھو۔ حدیث نمبر۴:جبکہ صحیح مسلم و ابو داؤد میں حضرت انس رضی اﷲ عنہ فرماتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہء مبارک میں ہم غروب آفتاب کے بعد اور مغرب کے فرضوں سے پہلے دو رکعت پڑھا کرتے تھے۔راویٔ حدیث مختار بن فُلْفُلْ پوچھتے ہیں:کیا نبی صلی اللہ علیہ وسلم بھی یہ دو رکعتیں پڑھتے تھے؟ تو انہوں نے جواب دیا: ﴿کَاْنَ یَرَانَا نُصَلِّیْھِمَا فَلَمْ یَأ مُرْنَاوَلَمْ یَنْہَنَا﴾[2] آپ صلی اللہ علیہ وسلم ہمیں پڑھتے ہوئے دیکھتے،تو نہ ہمیں(بطریقِ وجوب)اس کا حکم دیتے اور نہ اس سے منع فر ماتے تھے۔ واضح بات ہے کہ یہ کیسے ہو سکتا ہے کہ ایک کام تو مکروہ ہواور نبی صلی اللہ علیہ وسلم اس سے منع نہ فرمائیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا منع نہ فرمانا دلیل ہے استحباب کی۔ حدیث نمبر۵:اسی طرح بخاری شریف،مسند احمد،دار قطنی اور بیہقی میں حضرت عقبہ بن عامر رضی اﷲ عنہ کی شہادت بھی مذکور ہے جس میں وہ فرماتے ہیں: ﴿اِنَّا کُنَّا نَفْعَلُہ‘ عَلٰی عَھْدِ رَسُوْلِ اللّٰہِ صلی ا للّٰهُ علیہ وسلم﴾[3] ہم لوگ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ میں یہ(دو رکعتیں)پڑھا کرتے تھے۔ حدیث نمبر۶:صحیح ابن حبان وغیرہ میں حضرت عبداللہ بن مغفل مزنی رضی اﷲ عنہ فرماتے ہیں:
Flag Counter