Maktaba Wahhabi

154 - 175
وضاحت: حدیث مسئلہ نمبر1کے تحت ملاحظہ فرمائیں مسئلہ 188 جنگ میں شریک ہونے والی خواتین کا مال غنیمت میں حصہ مقرر نہیں کیا گیا۔ وضاحت : حدیث مسئلہ نمبر230کے تحت ملاحظہ فرمائیں۔ مسئلہ 189 کھانے پینے کی وہ اشیاء جو مجاہدین بوقت ضرورت استعمال کرلیں ، مال غنیمت سے مستثنیٰ ہیں۔ وضاحت : حدیث مسئلہ نمبر155کے تحت ملاحظہ فرمائیں۔ مسئلہ 190 دوران جہاد کافر کسی مسلمان کا مال لے جائیں اور غلبہ حاصل ہونے کے بعد وہ مال غنیمت میں حاصل ہوتو اسے اس کے مسلمان مالک کو واپس کردینا چاہئے۔ عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِیَ اللّٰہُ عنہما اَنَّ غُلاَمًا لِاِبْنِ عُمَرَ اَبَقَ اِلَی الْعَدُوِّ فَظَہَرَ عَلَیْہِ الْمُسْلِمُوْنَ فَرَدَّہٗ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم اِلَی ابْنِ عُمَرَ وَ لَمْ یَقْسِمْ ۔ رَوَاہُ اَبُوْدَاؤٗدَ[1] (صحیح) حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ان کا ایک غلام (دوران جہاد) دشمنوں کے پاس بھاگ کر چلا گیا ، مسلمان دشمن پر غالب آئے ( اور وہ غلام غنیمت میں مسلمانوں کو مل گیا) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے وہ غلام حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کو واپس کردیا اور اسے مال غنیمت میں تقسیم (شمار) نہیں کیا۔ اسے ابوداؤد نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 191 مال غنیمت تقسیم ہونے سے پہلے مال غنیمت میں سے معمولی سی چیز کی چوری بھی جہنم میں جانے کا باعث بن سکتی ہے۔ عَنْ عَبْدِاللّٰہِ بْنِ عَمْرٍو قَالَ کَانَ عَلٰی ثَقَلِ النَّبِیِّ صلي اللّٰه عليه وسلم رَجُلٌ یُقَالُ لَہٗ کِرْکِرَۃُ فَمَاتَ ، فَقَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم ((ہُوَ فِی النَّارِ )) فَذَہَبُوْا یَنْظُرُوْنَ اِلَیْہِ فَوَجَدُوْا عِبَائَ ۃً قَدْ غَلَّہَا۔ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ[2]
Flag Counter