Maktaba Wahhabi

172 - 175
جِہَـــادُ النِّسَائِ عورتوں کا جہاد مسئلہ 228 خواتین پر جہاد واجب نہیں۔ عَنْ عَائِشَۃَ اُمِّ الْمُؤْمِنِیْنَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہَا قَالَتِ اسْتَأْذَنْتُ النَّبِیَّ صلي اللّٰه عليه وسلم فِی الْجِہَادِ فَقَالَ ((جِہَادُکُنَّ الْحَجَّ ))۔ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ[1] ام المؤمنین حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے جہاد میں شرکت کی اجازت طلب کی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’خواتین کا جہاد ، حج کرنا ہے۔‘‘ اسے بخاری نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 229 حسب ضرورت خواتین دوران جہاد زخمیوں کی مرہم پٹی کرنے اور انہیں ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کرنے کی خدمات سرانجام دے سکتی ہیں۔ عَنِ الرَّبِیْعِ بِنْتِ مُعَوَّذٍ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہَا قَالَتْ کُنَّا مَعَ النَّبِیِّ صلي اللّٰه عليه وسلم نَسْقِی وَ نُدَاوِی الْجَرْحَی وَ نَرُدُّ الْقَتْلٰی اِلَی الْمَدِیْنَۃِ ۔ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ[2] حضرت ربیع بنت معوذ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں ہم جہاد میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تھیں ہم لوگوں کو پانی پلاتیں ، زخمیوں کی مرہم پٹی کرتیں اور مقتولین کی لاشیں مدینہ لاتیں۔ اسے بخاری نے روایت کیا ہے۔ عَنْ اَنَسِ بْنِ مَالِکٍ رضی اللّٰه عنہ قَالَ : کَانَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم یَغْزُوْا بِأُمِّ سُلَیْمٍ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہَا وَ نِسْوَۃٍ مِنَ الْأَنْصَارِ مَعَہٗ اِذَا غَزَا فَیَسْقِیْنَ الْمَائَ وَ یُدَاوِیْنَ الْجَرْحَی ۔ رَوَاہُ مُسْلِمٌ [3] حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جہاد میں حضرت ام سلیم رضی اللہ عنہا اور
Flag Counter