نیز جو حکم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے حق میں ثابت ہے وہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی امت کے حق میں بھی ثابت ہے الایہ کہ کسی دلیل سے وہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا خاصہ ثابت ہو جائے۔پھر اگر بارش ہو جائے تو ٹھیک ورنہ دوسری یا تیسری بار بھی نماز استسقاء پڑھی جائے کیونکہ حاجت و ضرورت اس کی متقاضی ہے۔
جب بارش ہو تو ابتدا میں اس کے نیچے کھڑا ہونا چاہیے تاکہ اسے باران رحمت لگے اور زبان سے یہ کہے: "اللّٰهُمَّ صَيِّبًا نَافِعًا""اے اللہ !اسے مفید بارش بنا۔[1]
اور یہ بھی کہے:""مُطِرْنَا بِفَضْلِ اللّٰهِ وَرَحْمَتِهِ""ہمیں اللہ تعالیٰ کے فضل اور اس کی رحمت کے سبب بارش ملی ہے۔"[2]
اگر بارش کا پانی حد سے بڑھتا ہوا نظر آئے اور نقصان کا اندیشہ ہو تو کہے:
"اللّٰهُمَّ حَوَالَيْنَا وَلَا عَلَيْنَا اللّٰهُمَّ عَلَى الْآكَامِ وَالجبال وَالظِّرَابِ وَبُطُونِ الْأَوْدِيَةِ وَمَنَابِتِ الشَّجَرِ "
"اے اللہ!ہمارے ارد گرد (بارش برسا) ہم پر نہ برسا،اے اللہ !ان بادلوں کو بڑے ٹیلوں ، پہاڑوں ، چھوٹے ٹیلوں ، وادیوں اور جنگلوں پر برسا۔"[3]رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم یہی کلمات کہا کرتے تھے۔
|