Maktaba Wahhabi

125 - 373
کرتے ہوئے فرمایا: "يا علي! لا تقع إقعاء الكلب" "اے علی!تو اس طرح نہ بیٹھ جیسے کتا بیٹھتا ہے۔"[1] (5)۔حالت قیام میں دیوار وغیرہ کے ساتھ بلاضرورت ٹیک لگا کر کھڑے ہونامکروہ ہے کیونکہ یہ چیز قیام کی مشقت کو ختم کردیتی ہے،البتہ اگر کسی بیماری اور مثل بیماری کی وجہ سے ایسا کرلیا جائے تو کوئی حرج نہیں ہے۔ (6)۔نماز میں سجدے کے دوران اپنے بازوؤں کو پھیلاکر زمین پر بچھانا مکروہ ہے کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "اعْتَدِلُوا فِي السُّجُودِ، وَلَا يَبْسُطْ أَحَدُكُمْ ذِرَاعَيْهِ انْبِسَاطَ الْكَلْبِ" "سجدہ میں اعتدال کو قائم رکھو اور کوئی شخص کتے کی طرح اپنے بازونہ پھیلائے۔"[2] (7)۔نماز میں کھیلنا ہاتھ،پاؤں ،ڈاڑھی ،کپڑے وغیرہ کے ساتھ بلامقصد کوئی حرکت کرنا یا بلاضرورت زمین پر ہاتھ پھیرنا یہ سب کام مکروہ ہیں۔ (8)۔حالت نماز میں پہلووؤں پر ہاتھ رکھنا مکروہ ہے کیونکہ یہ کافر اور متکبر لوگوں کا انداز ہے۔اور ہمیں ان لوگوں کے ساتھ مشابہت سے روکاگیا ہے،چنانچہ بخاری ومسلم کی روایت میں پہلووؤں پر ہاتھ رکھ کر نماز ادا کرنے کی ممانعت موجود ہے۔[3] (9)۔نماز کے دوران انگلیاں چٹخانا[4] اور عمل تشبیک،یعنی ایک ہاتھ کی انگلیوں کو دوسرے ہاتھ کی انگلیوں میں داخل کرنا مکروہ ہے۔[5] (10)۔یہ امر بھی مکروہ ہے کہ کوئی شخص ایسی حالت میں نماز ادا کرے کہ اس کے آگے اسے مشغول یا غافل کرنے والی کوئی چیز ہو کیونکہ یہ صورت نماز کے درجہ کمال کے حصول میں رکاوٹ ہے۔ (11)۔جہاں تصاویر ہوں وہاں نماز ادا کرنا مکروہ ہے کیونکہ اس سے بت پرستوں کے ساتھ مشابہت ہوتی ہے۔وہ تصاویر کسی جگہ نصب ہوں یادیوار وغیرہ پر نقش ہوں یا کسی اورشکل میں ہوں،ایک ہی حکم میں ہے۔[6]
Flag Counter