Maktaba Wahhabi

111 - 373
کافرمان ہے: "ثم اسْتَقْبِلِ القِبْلَةَ، فَكَبِّرْ""پھر قبلہ کی طرف متوجہ ہو اور تکبیر کہہ۔"[1] ایک دوسری روایت میں ارشاد فرمایا: "وَتَحْرِيمُهَا التَّكْبِيرُ""نماز کی تحریم تکبیر سے ہے۔"[2] تنبیہ: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے قطعاً یہ ثابت نہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے تکبیر(اللہ اکبر) کے علاوہ کسی اور کلمہ سے نماز شروع کی ہو۔اللہ اکبر کے علاوہ کوئی دوسرا کلمہ کفایت نہیں کرے گا کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے یہی ثابت ہے۔ 3۔قراءت فاتحہ:رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "لاصَلاة لِمَنْ لَمْ يَقْرَأْ بِفَاتِحَةِ الْكِتَابِ""جوشخص سورہ فاتحہ نہیں پڑھتا،اس کی نماز نہیں ہوتی۔"[3] ثابت ہواکہ سورۃ فاتحہ نماز کی ہررکعات کارکن ہے۔احادیث صحیحہ سے ثابت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اسے ہررکعت میں پڑھتے تھے۔حدیث مسئی الصلاۃ میں ہے کہ ایک شخص نے درست طریقے سے نماز ادانہ کی،رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے نماز کاطریقہ سکھایا تو اسے سورۃ فاتحہ پڑھنے کا حکم دیا۔[4] اب رہا یہ مسئلہ کہ کیا سورہ فاتحہ کا پڑھنا ہر نمازی پر فرض ہے یا اس کی فرضیت صرف امام یا منفرد کے لیے خاص ہے؟تو اس میں اہل علم کے درمیان اختلاف ہے۔اس بارے میں محتاط فتویٰ یہی ہے کہ مقتدی امام کے پیچھے سری نمازوں میں بھی فاتحہ پڑھے اورجہری نمازوں میں امام کے سکتوں میں پڑھے۔[5] 4۔ہررکعت میں رکوع کرنا:اللہ تعالیٰ کاارشاد ہے: "يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آَمَنُوا ارْكَعُوا وَاسْجُدُوا" "اے ایمان والو! رکوع وسجدہ کرتے رہو۔"[6]
Flag Counter