Maktaba Wahhabi

230 - 269
عبادہ رضی اللہ عنہ نے اپنے ساتھیوں کو مخاطب کرکے کہا: اے محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے پیرو کارو! تم نے دیکھا کہ میرے ایمان کی قوت اور سلامتی نے کس طرح اِس آدمی کو مرعوب کر دیا۔ عبادہ رضی اللہ عنہ نے اپنی بات جاری رکھی۔ ہر چند وہ بوڑھے ہو چکے تھے۔ انھوں نے کہا: نیل کے دوسرے کنارے پر لڑنے والے وہ گھڑ سوار صرف دن کے مجاہد ہی نہیں بلکہ قائم اللیل بھی ہیں جو رات کو اپنے رب کے سامنے روتے ہیں۔ آہ اے مقوقس! اگر تو انھیں دیکھ لے تو ان سے ٹکراؤ سے پہلے ہی تیری روح پرواز کر جائے۔ ان کے دلوں میں دنیا کی کوئی طمع نہیں ہے، وہ دنیا سے بیزار ہیں اور اس طرح کام انجام دیتے ہیں جس طرح اللہ تعالیٰ نے ان کو حکم دیا ہے، اس کے بعد وہ ہمیشہ والی نعمتوں کی طرف چلے جائیں گے۔ یہ تمام لوگ جہاد کے معرکوں میں شریک ہونا باعث ثواب سمجھتے ہیں اور شہادت پانے کے لیے ایک دوسرے سے سبقت لے جانے پر تلے رہتے ہیں کیونکہ وہ دنیا کو نہیں بلکہ اپنے رب کی ملاقات کو ترجیح دیتے ہیں۔ اے قبطیوں کے عقل مند بادشاہ! وہ دنیا کے نہیں بلکہ شہادت کے عاشق ہیں۔ جب مقوقس نے عبادہ رضی اللہ عنہ کی یہ بات سنی تو اس نے اپنے ارد گرد موجود لوگوں سے کہا: کیا تم نے اس آدمی کے کلام جیسا کوئی کلام کبھی سنا ہے؟ اس کی بات میرے نزدیک اس کے وجود سے بھی زیادہ خوفناک ہے۔ میرا خیال ہے کہ عنقریب ان کی بادشاہت تمام زمین پر غالب آ جائے گی۔ پھر مقوقس عبادہ بن صامت کی طرف یہ کہتا ہوا متوجہ ہوا: اے نیک آدمی! میں نے
Flag Counter