Maktaba Wahhabi

229 - 269
مجھ سے بھی بڑھ کر تجھ پر ان کی ہیبت چھا جائے گی۔ میں ان نوجوانوں پر والی بنایا گیا ہوں اور اپنے بہت سے نوجوانوں کو پیچھے چھوڑ آیا ہوں۔ اس کے باوجود اگر دشمن کے سو آدمی بھی اکٹھے ہو کر میرے سامنے آ جائیں تو میں ان کے مقابلے سے ڈرنے والا نہیں اور میرے باقی ساتھی بھی ایسے ہی ہیں۔ ہم لوگ اللہ کی رضا، اس کی اتباع اور جہادِ فی سبیل اللہ میں دلچسپی رکھتے ہیں۔ ہماری لڑائی اس دشمن سے ہے جس نے اللہ کے ساتھ جنگ شروع کر رکھی ہے۔ ہم دنیا کے لالچ اور مال و دولت کی رغبت کے لیے جہاد نہیں کرتے، ہم تو اللہ کی رضا اور اس کی خوشنودی کے لیے میدان جہاد کا رخ کرتے ہیں۔ دنیا کے مال کی ہمیں کوئی پروا نہیں۔ ہمارے ہاں ڈھیروں سونا اور درہم رکھنے والا شخص اور وہ جو ایک درہم کا بھی مالک نہ ہو دونوں برابر ہیں۔کیونکہ ہم میں سے ہر ایک کو دنیا میں چند لقمے ہی درکار ہوتے ہیں جن سے ہم دن اور رات کی بھوک مٹا سکیں اور ایک چادر جس کو لپیٹ سکیں اور اگر ہم میں سے کسی کے پاس صرف اتنا ہی ہو تو وہ اسے ہی کافی سمجھتا ہے اور اگر اس کے پاس سونے کا ڈھیر بھی ہو تو وہ اسے اللہ کی اطاعت میں خرچ کر دینے کو سعادت سمجھے گا اور جو کچھ ہاتھ میں ہے اسی پر اکتفا کر لے گا۔ کیونکہ دنیا کی نعمتیں تو عارضی اور ختم ہونے والی ہیں۔ اصل نعمتیں اور خوشحالی تو صرف آخرت کی ہیں۔اللہ تعالیٰ اور اس کے پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم نے اسی کا ہمیں حکم دیا ہے۔ اور ہم سے عہد لیا ہے کہ دنیا کے بارے میں ہماری فکر اتنی ہی ہونی چاہیے جو ہماری بھوک مٹا سکے اور ہماری ستر پوشی کر سکے اور اس کی فکر اور شغل صرف اس کے رب کی رضا اور اس کے دشمن سے جہاد ہی کے لیے ہو۔[1]
Flag Counter