Maktaba Wahhabi

194 - 269
والی منزل میں تھے۔ میں نے عرض کیا:یا رسول اللہ! میرے ماں باپ آپ پر قربان ہوں، میں پسند نہیں کرتا کہ میں آپ(صلی اللہ علیہ وسلم)کے اوپر والی منزل میں رہوں اور آپ میرے نیچے والی منزل میں رہیں۔ آپ اوپر والی منزل پر تشریف لے جائیں اور ہم نیچے آ جاتے ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اے ابو ایوب! ہم پر اور ہمارے پاس آنے جانے والوں پر شفقت کرو، مجھے گھر کے نچلے حصے ہی میں رہنے دو۔‘‘[1] ابو ایوب رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں: میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے زیادہ اصرار نہیں کیا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نیچے والے حصے ہی میں رہنے لگے اور ہم اپنے گھر کے دوسرے پورشن میں شفٹ ہو گئے۔ ایک دفعہ ہمارا پانی سے بھرا ہوا برتن ٹوٹ گیا۔ ہمارے پاس صرف ایک چادر تھی کوئی لحاف نہیں تھا۔ اسے ہم نے پانی پر پھینک دیا اور پانی خشک کرنے لگے تاکہ پانی کے قطرے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر نہ گرنے پائیں اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم زحمت سے بچ جائیں۔ [2] ابو ایوب رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں: ’’ہم آپ(صلی اللہ علیہ وسلم)کے لیے شام کا کھانا تیار کر کے آپ کی طرف بھیجتے۔ جب آپ(صلی اللہ علیہ وسلم)اپنا بچا ہوا کھانا واپس کرتے تو میں اور ام ایوب اس جگہ سے کھاتے جہاں آپ کے ہاتھ مبارک لگے ہوتے۔ ہم اس کھانے سے برکت تلاش کرتے تھے۔ غزوۂ بدر میں مصعب بن عمیر رضی اللہ عنہ مسلمانوں کے عَلَم بردار تھے۔ اللہ تعالیٰ نے اسلام کے لشکر کو فتح عطا کی اور ان کی فرشتوں کے ذریعے مدد فرمائی۔ غزوۂ احد میں اسلامی لشکر کا پرچم علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ کے ہاتھ میں تھا، جب
Flag Counter