Maktaba Wahhabi

153 - 269
الْأَقْرَبِينَ ،وَاخْفِضْ جَنَاحَكَ لِمَنِ اتَّبَعَكَ مِنَ الْمُؤْمِنِينَ ﴾ ’’اللہ کے ساتھ کوئی دوسرا الٰہ مت پکاریں ورنہ آپ عذاب دیے گئے لوگوں میں شامل ہو جاؤ گے۔ اور اپنے قریبی رشتہ داروں کو ڈرائیے اور مومنوں میں سے جس نے آپ کی پیروی کی اس کے لیے نرم رہیے۔‘‘ [1] یہ کہنا تھا کہ لوگ آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے دور ہونے لگے، کوئی تصدیق کر رہا تھا تو کوئی جھٹلا رہا تھا، کھسر پُھسر شروع ہو گئی۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے گھر کی طرف واپس آ گئے۔ عبداللہ بن جحش بھی ان شنیدہ کلمات کے ساتھ واپس ہوئے۔ ان کلمات نے آپ کے دل کو منور کر دیا، سینے میں ٹھنڈک پیدا کر دی اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے گھر کی طرف متو جہ کر دیا، جہاں انھوں نے اپنا ہاتھ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے مبارک ہاتھ میں دے دیا اور کلمۂ شہادت پڑھ لیا۔ عبداللہ رضی اللہ عنہ مسلمان ہو گئے اور انھوں نے اپنے اسلام کو مضبوط بنا لیا۔ اپنے بہن بھائیوں کو بھی اسلام کی طرف دعوت دی تو انھوں نے قبول کر لی۔ آپ نے اپنے گھر ہی کو مسجد بنا لیا۔ قریش طیش میں آگئے، انھوں نے چاروں طرف جنگ بھڑکانی شروع کر دی، اُن کمزوروں پر جنھوں نے محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے دین کی پیروی کی تھی، عذاب مسلّط کر دیا اور ان کی زندگی مشکل بنا دی ۔ عبداللہ بھی انھی کمزوروں میں شامل تھے۔ بعض کمزور لوگ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے، انھوں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو اپنے رب سے دعا کرنے کو کہا تا کہ جس مصیبت میں وہ مبتلا ہیں اس میں تخفیف ہو۔ پس آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس حال میں بیٹھ گئے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا چہرہ سرخ تھا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
Flag Counter