Maktaba Wahhabi

131 - 269
ہے: ﴿ وَإِنْ طَائِفَتَانِ مِنَ الْمُؤْمِنِينَ اقْتَتَلُوا فَأَصْلِحُوا بَيْنَهُمَا فَإِنْ بَغَتْ إِحْدَاهُمَا عَلَى الْأُخْرَى فَقَاتِلُوا الَّتِي تَبْغِي حَتَّى تَفِيءَ إِلَى أَمْرِ اللّٰهِ ﴾ ’’اور اگر مومنین میں سے دو گروہ آپس میں لڑ پڑیں تو ان میں صلح کرا دو، پس اگر ایک گروہ دوسرے پر زیادتی کرے تو تم اس (گروہ) سے لڑو جس نے زیادتی کی ہو حتی کہ وہ اللہ کے حکم کی طرف لوٹ آئے۔‘‘ [1] اللہ کی قسم! میں نہ باغیوں سے مل کر انصاف والوں کے خلاف لڑتا ہوں اور نہ انصاف والوں سے مل کر باغیوں کے خلاف لڑ رہا ہوں۔ [2] سیدنا سعد رضی اللہ عنہ نے جواب دیا: ’’میں اس آدمی سے لڑائی نہیں کروں گا جس کے بارے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ’’تم میرے ساتھ ایسی جگہ پر ہو جہاں پر ہارون(علیہ السلام)موسیٰ(علیہ السلام)کے ساتھ تھے مگر بات یہ ہے کہ میرے بعد کوئی نبی نہیں ہو گا۔‘‘ [3] سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ نے پوچھا: ’’آپ کے ساتھ یہ حدیث اور کس نے سنی ہے؟ ‘‘ سیدنا سعد رضی اللہ عنہ نے جواب دیا: ’’فلاں، فلاں اور ام سلمہ نے۔‘‘ ایک روایت میں ہے کہ معاویہ رضی اللہ عنہ نے سیدنا سعد رضی اللہ عنہ سے پوچھا: ’’آپ ابوتراب (علی رضی اللہ عنہ ) کو برا بھلا کیوں نہیں کہتے۔‘‘ سیدنا سعد رضی اللہ عنہ نے فرمایا: ’’تمھیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی کہی ہوئی تین باتیں یاد نہیں! میرے لیے ان میں سے ایک بھی ہوتی تو مجھے وہ سرخ اونٹوں سے زیادہ محبوب ہوتی۔
Flag Counter