Maktaba Wahhabi

129 - 269
ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انھوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو سعد رضی اللہ عنہ کے لیے دعا کرتے ہوئے سنا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرما رہے تھے: ’’اے اللہ! سعد کا نشانہ درست کر دے، اس کی دعا قبول کر اور اسے اپنے بندوں میں محبوب بنا دے۔‘‘ [1] یہ بھی کہا جاتا ہے کہ سیدنا سعد رضی اللہ عنہ نے درخواست کی : اے اللہ کے رسول! اللہ تعالیٰ سے دعا کیجیے کہ وہ میری دعا قبول فرمائے، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اللہ تعالیٰ اس بندے کی دعا قبول کرتا ہے جس کا کھانا پینا حلال کا ہو۔‘‘ ایک روایت میں ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اپنا کھانا پینا حلال اور پاک کر لو، تم مستجاب الدعوات بن جاؤ گے۔‘‘ [2] تمام صحابہ رضی اللہ عنہم سیدنا سعد رضی اللہ عنہ کے بارے میں یہ بات جانتے تھے کہ جب وہ دشمن پر تیر چلاتے ہیں تو وہ ٹھیک نشانے پر لگتا ہے اور جب وہ اپنے رب سے دعا کرتے ہیں تو قبول ہوتی ہے۔ ایک دفعہ سیدنا سعد رضی اللہ عنہ کی ایک لونڈی نئی قمیص پہن کر باہر نکلی۔ تیز ہوا چل رہی تھی جس سے اس کا پردہ کھل گیا تو سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے اسے کوڑے لگائے۔ سیدنا سعد رضی اللہ عنہ آئے تا کہ عمر رضی اللہ عنہ کو روکیں تو عمر رضی اللہ عنہ نے انھیں بھی آڑے ہاتھوں لیا۔ سیدنا سعد رضی اللہ عنہ عمر رضی اللہ عنہ کے لیے بد دعا کرنے لگے تو عمر رضی اللہ عنہ نے کوڑا سعد رضی اللہ عنہ کو پکڑا دیا اور کہنے لگے: ’’اے سعد! مجھ سے قصاص لے لو۔‘‘ لیکن سیدنا سعد رضی اللہ عنہ نے سیدنا عمر رضی اللہ عنہ کو معاف کر دیا۔
Flag Counter