تلاوت کرتا رہا۔ جب صبح ہوئی تو وہ آدمی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور گزشتہ رات والی بات بیان کی۔ در اصل وہ آدمی اس سورت کی تلاوت کو معمولی خیال کر رہا تھا مگر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((وَالَّذِي نَفْسِي بِیَدِہٖ! إِنَّہَا لَتَعْدِلُ ثُلُثَ الْقُرْاٰنِ)) ’’اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے! بے شک یہ سورت ایک تہائی قرآن کے مساوی ہے۔‘‘ [1] امام بخاری رحمہ اللہ نے ایک اور سند سے ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے یہ اضافہ بھی نقل کیا ہے کہ انھوں نے کہا: مجھے یہ خبر میرے بھائی قتادہ بن نعمان نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان کی ہے۔ [2] ایک روایت میں مذکور ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے صحابہ رضی اللہ عنہم سے فرمایا: ((أَیَعْجِزُ أَحَدُکُمْ أَنْ یَّقْرَأَ ثُلُثَ الْقُرْاٰنِ فِي لَیْلَۃٍ؟)) ’’کیا تم ایک رات میں ایک تہائی قرآن پڑھنے سے عاجز آگئے ہو؟‘‘ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کو یہ عمل ذرا مشکل محسوس ہوا توکہنے لگے: اے اللہ کے رسول! ہم میں سے کون اتنی طاقت رکھتا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ﴿ اللّٰهُ أَحَدٌ ، اللّٰهُ الصَّمَدُ﴾کی تلاوت ایک تہائی قرآن کے ثواب کے برابر ہے۔ [3] سورۂ اخلاص سیدنا قتادہ رضی اللہ عنہ کے حافظے میں ہمیشہ محفوظ رہی، وہ اسے کبھی بھولے نہیں۔ یہ ایسی سورت ہے جس سے مکمل نظام حیات تشکیل پاتا ہے۔ |