﴿ وَمَنْ لَمْ يَجْعَلِ اللّٰهُ لَهُ نُورًا فَمَا لَهُ مِنْ نُورٍ﴾ ’’اور جس کے لیے اللہ نے نور نہیں بنایا تو اس کے لیے (کہیں بھی) کوئی نور نہیں۔‘‘ [1] نیز ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿ أَفَمَنْ شَرَحَ اللّٰهُ صَدْرَهُ لِلْإِسْلَامِ فَهُوَ عَلَى نُورٍ مِنْ رَبِّهِ ﴾ ’’کیا پھر جس شخص کا سینہ اللہ نے اسلام کے لیے کھول دیا ہے، اور وہ اپنے رب کی طرف سے روشنی پر ہے، (وہ سخت اورتنگ دل کافر جیسا ہوسکتا ہے؟)‘‘[2] جب اللہ تعالیٰ اپنے مومن بندوں کا سینہ کھول دیتاہے، نور ایمان سے منور کردیتا ہے تواسے عبادات میں سے فرائض کی ادائیگی کی خصوصی توفیق سے نوازتا ہے۔ ان عبادات میں اولیت نماز کو ہے۔ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے: ﴿ إِنَّ الصَّلَاةَ كَانَتْ عَلَى الْمُؤْمِنِينَ كِتَابًا مَوْقُوتًا ﴾ ’’ بے شک مومنوں پر مقرر ہ وقتوں میں نماز فرض ہے۔‘‘ [3] نماز کی فضیلت و اہمیت بیان کرتے ہوئے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے: ((صَلاَۃُ الرَّجُلِ فِي الْجَمَاعَۃِ تَضْعُفُ عَلٰی صَلَاتِہٖ فِي بَیْتِہٖ وَ فِي سُوقِہٖ خَمْسًا وَّ عِشْرِینَ دَرَجَۃً، وَ ذٰلِکَ أَنَّہٗ إِذَا تَوَضَّأَ فَأَحْسَنَ الْوُضُوئَ، ثُمَّ خَرَجَ إِلَی الْمَسْجِدِ لَا یُخْرِجُہٗ إِلَّا الصَّلَاۃُ، لَمْ یَخْطُ خُطْوَۃً إِلَّا رُفِعَ لَہٗ بِہَا دَرَجَۃٌ، وَ حُطَّ عَنْہُ بِہَا خَطِیئَۃٌ، فَإِذَا صَلَّی |