Maktaba Wahhabi

141 - 222
کہ ان کی کون سی بیوی کے ساتھ یہ واقعہ پیش آیا تھا۔ ان کی ایک بیوی فُرَیْعہ بنت مالک بن دخشم تھیں۔ ابن اسحاق کے بقول ان کے والد مالک بن دخشم رضی اللہ عنہ بیعت عقبہ میں حاضر ہوئے تھے، اسی طرح وہ غزوۂ بدر میں بھی شریک ہوئے تھے۔ بدر کے دن سہیل بن عمرو کو انھوں نے ہی قید کیا تھا۔ وہ اس کے بارے میں یہ شعر بھی کہتے تھے ؎ أَسَرْتُ سُہَیْلًا فَلَا أَبْتَغِي أَسِیرًا بِہٖ مِنْ جَمِیعِ الأُْمَمْ وَ خِنْدِفُ تَعْلَمُ أَنَّ الْفَتٰی فَتَاہَا سُہَیْلٌ إِذَا یَظَّلِمْ ضَرَبْتُ بِذِي الشَّفْرِ حَتَّی انْثَنٰی وَ أَکْرَہْتُ نَفْسِي عَلٰی ذِی الْعَلَمْ ’’میں نے سہیل بن عمرو کو قید کیا ہے اور میں اس کے بدلے میں کسی قوم سے کوئی قیدی نہیں لوں گا۔‘‘ ’’خندف کو معلوم ہے کہ جوان تو اس کا جوان سہیل ہی ہے جبکہ وہ ظلم کرتا ہے۔‘‘ ’’میں نے تلوار سے وار کیا حتی کہ وہ ٹیڑھی ہوگئی اور میں نے اپنے آپ کو علم َبردار پر گراں بنادیا۔‘‘ [1] سیدنا مالک بن دخشم رضی اللہ عنہ ہی وہ صحابی ہیں جنھیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مَعن بن عدی
Flag Counter