وَاعْلَمُوا أَنَّ لِلْیَتِیمِ وَلِیًّا
عَالِمًا یَہْتَدِي بِغَیْرِ سُؤَالِ
’’اور یاد رکھو! بے شک یتیم کا ایک سر پرست ہے جو اس کے حالات سے واقف ہے اور وہ بن مانگے اسے ہدایت سے نواز دیتا ہے۔‘‘
ثُمَّ مَالَ الْیَتِیمِ لَا تَأْکُلُوہُ
إِنَّ مَالَ الْیَتِیمِ یَرْعَاہُ وَالِي
’’نیز یتیم کا مال نہ کھانا، اس لیے کہ یتیم کے مال کی اللہ حفاظت کرتا ہے۔‘‘
یَا بَنِيَّ التَّخُومَ لَا تَخْزِلُوہَا
إِنَّ خَزْلَ التَّخُومِ ذُوعِقَالِ
’’اے بیٹو! خاندان کے بڑے بزرگوں کا لحاظ رکھنا، ان کی مذمت نہ کرنا، کیونکہ بڑوں کی بے عزتی بری چیزوں میں پھنسنے کا ذریعہ ہے۔‘‘
یَا بَنِيَّ الْأَیَّامَ لَا تَأْمَنُوہَا
وَاحْذَرُوا مَکْرَہَا وَ مَرَّ اللَّیَالِ
’’اے بیٹو! اللہ کی سزاؤں سے کبھی بے خوف نہ ہونا۔ ان کی تدبیروں سے دن رات بچنے کی کوشش کرنا۔‘‘
وَ أَجْمِعُوا أَمْرَکُمْ عَلَی الْبِرِّ وَالتَّقْ
وٰی وَ تَرْکِ الْخَنَا وَ أَخْذِ الْحَلَالِ
|