Maktaba Wahhabi

100 - 117
﴿ وَ يَجْعَلُ مَنْ يَّشَآءُ عَقِيْمًا﴾ [1] ’’ اور جسے اللہ چاہے ، ’بانجھ‘ ہی کر دیتا ہے۔ ‘‘ مرد میں بانجھ پن کے عوامل ۱۔ پیدائشی یا عارضی طور پر ماده تولید کو خصیوں سے عضو تناسل تک پہنچانے والی نالیوں (Ductus Ceferernces ) میں رکاوٹ پیدا ہونا۔ ۲۔ پیشاب کی نالی کا کسی بیماری کے باعث بند ہونا۔ ۳۔ مردانہ نطفوں (سپرمز) کا کمزور ، غیر متحرک اور بے کار ہونا۔ ۴۔ سرعت انزال کی وجہ سے مادہ تولید کا مطلوبہ مقام تک نہ پہنچ پانا۔ ۵۔ مادہ تولید کا قلیل ہونا بھی بعض اوقات بانجھ پن کا سبب بن جاتا ہے۔ عورت میں بانجھ پن کے عوامل ۱۔ زنانہ نطفہ کے اخراج کی نالی یعنی ’قاذفین‘ ( Fallopian Tube) کا کسی بیماری کی وجہ سے بند ہونا۔ ۲۔ قاذفین کا سرے سے موجود ہی نہ ہونا۔ ۳۔ زنانہ نطفے کا کمزور ، غیر متحرک یا بے کار ہونا۔ ۴۔ بیضہ دانیوں (Ovaries) میں کوئی نقص ہونا۔ ۵۔ رحم ِمادر (Uterus) میں کوئی نقص ہونا مثلا رسولی وغیرہ۔ ۶۔ رحم کا نطفہ امشاج ( بار آور بیضہ یا زا یگوٹ) کو قبول نہ کرنا۔ ۷۔ پیدائشی طور پر ’رحم‘ ہی سے محروم ہونا۔ مصنوعی طریقہ ہائے تولید 1۔ مصنوعی تخم ریزی یا يچکاری مار طریقہ اگر مرد کا مادہ تولید کمزور ہو یا قلیل مقدار میں خارج ہوتا ہو تو مختلف طریقوں سے اس کے مادہ تولید کو خارج کروا کر ایک جگہ محفوظ کر لیا جاتا ہے۔ پھر حاصل شدہ مادہ (سپرمز) انجکشن کی مدد سے عورت کے پیٹ کے زیریں حصہ (Pelvic Cavity) میں پہنچا دیا جاتا ہے ، جہاں سے وہ مادہ قاذفین (قناة المبیض) میں داخل ہوکر وہاں پہلے سے موجود بیضہ انثی کو بار آور (زایگوٹ یا نطفہ امشاج) بنا دیتا ہے۔ اور پھر نیچے رحم میں اتر کر تخلیقی مراحل
Flag Counter