Maktaba Wahhabi

99 - 117
ہے،تودوسری طرف ان مصنوعی وسائنسی طریقہ ہائے تولیدمیں بہت سے دینی واخلاقی اورمعاشرتی مسائل بھی پیداہورہےہیں ۔ ’’مصنوعی تخم ریزی‘‘ (Artificial Insemination)’’نلکی بارآوری‘‘ ( Test Tube Fertilization) اور’’کلوننگ‘‘ ( Cloning)وغیرہ چندایک ایسے جدیدطریقے ہیں جنکے ذریعے فطرتی وقدرتی عملِ تولیدکے مختلف مراحل میں پیش آنےوالی بہت سی مشکلات کودورکرکے ولادت کویقینی بنانے میں کامیابی حاصل کی جاتی ہے۔ اسلام کی تعلیمات اورحدودوضوابط کومدنظررکھناازبس ضروری ہے۔یہ یادرہے کہ اسلام،سائنس اور ٹیکنالوجی کی حوصلہ شکنی نہیں کرتااورنہ ہی کسی سائنسی ایجاداورتکنیک کی سرے سےنفی یامذمت کرتاہے، بلکہ اسلام ان کےاستعمال واستفادہ کی چندحدودمقررکرتاہے مثلاً ٹیلی ویژن ،ٹیلی فون ،کمپیوٹر،فیکس ،لاؤڈاسپیکروغیرہ جیسی سائنسی ایجادات ہرگزقابل مذمت نہیں بلکہ ایسی چیزیں بنیادی طورپر’مباح‘کےدرجہ میں ہیں یعنی اگران ایجادات کوخیروبھلائی اورنیک مقاصدکےلیے شریعت کےمنشاکےمطابق استعمال کیاجائے توپھربلاشبہ یہ جائزہی نہیں بلکہ انعام خداوندی بھی ہیں ۔لیکن اگران چیزوں کوناجائز،ضرررساں اورشریعت کےمنافی مقاصدکےلیے استعمال کیاجائے توپھرانہی چیزوں کااستعمال ازروئےشرع ناجائزاورگناہ قرارپائے گا۔ اس لیے جدیدمصنوعی وسائنسی طریقہ ہائے تولیدکویکسرغلط،ناجائزاورحرام قرارنہیں دیاجاسکتابلکہ ان جدید سائنسی طریقوں اوران سےپیداہونےوالی مختلف صورتوں کاازروئےشریعت جائزہ لیاجائے گا۔ اور پھر جو پہلو، صورتیں اور طریقے شریعت کی صریح نصوص اور عمومی مقاصدکےخلاف ہوں گے،ان سے بہرطور اجتناب کیاجائے گااورجن کی شریعت اجازت دیتی ہوگی انہیں قابل استفادہ قراردیاجائےگا۔ فطری طریقہ تولید میں نقص اور بانجھ پن مرد وزن کے جنسی تعلقات کے باوجود افزائش نسل نہ ہونا، ’بانجھ پن ‘ کہلاتا ہے بشرطیکہ قصداً کوئی مانع حمل ترکیب بروئے کار نہ لائی گئی ہو۔ طبی تحقیقات کے مطابق بانجھ پن خاوندیا بیوی میں سے کسی ایک میں یا دونوں ہی میں کسی خاص نقص یا مرض کی وجہ سے پیدا ہوتا ہے۔بعض نقائص وعیوب اور امراض ایسے ہیں جن کا علاج ممکن ہو چکا ہے۔ جبکہ بعض نقائص وامراض کے مداوے میں سائنس دان تا حال کامیاب نہیں ہو سکے مگر مستقبل میں مزید سائنسی تحقیقات و تجربات کے بعد ان میں بھی کامیابی حاصل کر لینا بعید از امکان نہیں ،لیکن اس کےباوجود ’بانجھ پن ‘ کے بعض نقائص ایسے بھی ہیں جنہیں دور کرنا انسان کے بس کی بات نہیں کیونکہ بعض لوگوں کو اس دنیا میں کسی خاص آزمائش کے لئے مستقل بانجھ رکھنا بھی اللہ کی حکمت اور فیصلہ ہے جیسا کہ سورۃ الشوریٰ میں ارشاد باری تعالیٰ ہے:
Flag Counter