Maktaba Wahhabi

76 - 126
’’ہم کہتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ امیر المؤمنین حضرت عمر بن الخطاب رضی اللہ عنہ کواس باطل کلام سے بچائے جو ان سے ہرگز صحیح ثابت نہیں ہوسکتا ہے۔ اِمام احمد رحمہ اللہ نے بھی کہا ہے کہ یہ کلام حضرت عمر رضی اللہ عنہ سے ثابت نہیں ہے۔‘‘ اور جو روایت حماد رحمہ اللہ (متوفیٰ120 ھ) عن ابراہیم رحمہ اللہ عن عمر کے واسطے سے مرفوع بیان کی جاتی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایسی مطلقہ کے لئے نان و نفقہ رکھا ہے، اس روایت کو جھوٹ قرار دیتے ہوئے حافظ ابن قیم رحمہ اللہ فرماتے ہیں: ’’فنحن نشهد باللّٰہ شهادة نسأل عنها إذا لقیناه أن هذا کذب علي عمر رضي اللّٰه عنهما وکذب على رسول اللّٰہ صلی اللّٰه علیہ وسلم وینبغی أن لایحمل الإنسان فرط الانتصار للمذاهب والتعصب لها على معارضة سنن رسول اللّٰہ صلی اللّٰه علیہ وسلم الصحیحة الصریحة بالکذب البحت. ‘‘[1] ’’ہم اللہ سے ڈر کر گواہی دیتے ہیں جس کے بارے میں ہمیں قیامت کے دن اللہ تعالیٰ سے ملاقات کے وقت پوچھا جائے گاکہ یہ روایت حضرت عمر رضی اللہ عنہ پربلکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر جھوٹ ہے۔ اپنے مذہب کی تائید اور تعصب کی بنا پر کسی انسان کے لئے مناسب نہیں ہے کہ وہ ایسی جھوٹی روایت کو صحیح ثابت احادیث کے مقابلہ میں پیش کرے۔‘‘ اس روایت کے موضوع اور خود ساختہ ہونے کی دلیل یہ ہے کہ اسے حضرت عمر رضی اللہ عنہ سے روایت کرنے والے راوی ابراہیم رحمہ اللہ کا حضرت عمررضی اللہ عنہ سے سماع ہی ناممکن اور محال ہے، کیونکہ ان کی پیدائش ہی حضرت عمر رضی اللہ عنہ کی وفات سے کئی سال بعد جاکر ہوئی ہے۔ اسی طرح حدیث فاطمہ رضی اللہ عنہا جو مبتوتة سے متعلق ہے قرآن کریم کی آیت کے خلاف نہیں جو مطلقہ رجعیہ کے بارے میں ہے اور نہ ہی کوئی ایسی سنت ثابت ہے، جسے اس حدیث کو معارض قرا ر دے کر رد کیا جاسکے۔ خلاصہ بحث محقق علما کی صراحت کے مطابق حضرت فاطمہ بنت قیس رضی اللہ عنہا اپنے موقف میں حق پر ہیں کہ مطلقہ تلاثہ کے لئے نفقہ اور سکنٰی نہیں ہے اور نسیان یا خطا حضرت عمر رضی اللہ عنہ سے ہوا ہے، جیساکہ پانی کی عدم موجودگی میں جنبی کے لئے تیمم کے جواز میں ان سے نسیان ہوگیا تھا۔ اِمام ابن قیم رحمہ اللہ نے اس پر طویل اور نفیس بحث کی ہے، چنانچہ وہ اِمام دارقطنی رحمہ اللہ کے حوالہ سے فرماتے ہیں: ’’وقال أبوالحسن الدارقطني بل السنة بید فاطمة بنت قیس قطعا ومن له إلمام بسنة رسول اللّٰہ صلی اللّٰه علیہ وسلم
Flag Counter