Maktaba Wahhabi

71 - 126
قرآن کریم کی آیت: ﴿ مَا اَصَابَ مِنْ مُّصِيْبَةٍ فِي الْاَرْضِ وَ لَا فِيْ اَنْفُسِكُمْ اِلَّا فِيْ كِتٰبٍ مِّنْ قَبْلِ اَنْ نَّبْرَاَهَا﴾[1] پیش فرماکر ان پر رد کیا ہے، جو اس بات کی بین دلیل ہے کہ جو حدیث قرآن کریم کے خلاف آرہی ہو اس کو اپنے مضمون کے اعتبار ہی سے رد کردیا جائے گا اور کسی قسم کی اِسنادی تحقیق کی قطعا ًکوئی ضرورت باقی نہ رہے گی۔ تعارض کاحل مذکورہ روایات کی طرح یہاں بھی ان حضرات کو اِستدراک عائشہ کے سمجھنے میں غلطی لگی ہے، کیونکہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کا مقصود قرآن کے مقابلہ میں حدیث رسول کو رد کرنا نہیں ہے، بلکہ آیت قرآنی پیش کرنے سے ان کے نزدیک اصل مقصود اس عقیدہ کی نفی کرنا ہے جو اہل جاہلیت کے ہاں معروف تھا کہ یہ چیزیں ذاتی طور پر نحوست کا سبب بنتی ہیں اور موجودہ دور میں ہندو معاشرہ میں بھی اس قسم کے نظریات پائے جاتے ہیں کہ جو عورت چھوٹے قد کی ہو یا اس کی پنڈلیوں پر بال ہوں وہ جس گھر میں فساد کا سبب بنتی ہے۔ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے ایسے جاہلانہ اعتقادات کی تردید کی اور کہا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم تو یہ اہل جاہلیت کے بارے میں فرماتے تھے اور اسی پر انہوں نے یہ قرآنی آیت ذکر کی کہ ﴿ مَا اَصَابَ مِنْ مُّصِيْبَةٍ فِي الْاَرْضِ وَ لَا فِيْ اَنْفُسِكُمْ اِلَّا فِيْ كِتٰبٍ مِّنْ قَبْلِ اَنْ نَّبْرَاَهَا﴾ یعنی ’’ہر پہنچنے والی مصیبت لوح محفوظ میں پہلے سے درج ہے اور وہ اللہ کے حکم سے پہنچتی ہے بذات خود کوئی چیز کسی کے لئے منحوس نہیں۔‘‘ جمع وتطبیق مذکورہ بالا حدیث نبوی اور آیت قرآنی کے مابین رونما ہونے والے ظاہری تعارض کو رفع کرنے کے لیے مناسب معلوم ہوتا ہے کہ ہم اِمام بخاری رحمہ اللہ(متوفیٰ256 ھ)کی فقاہت سے استفادہ کریں۔ انہوں نے اپنی صحیح میں اس حدیث کی قرآن کریم کے ساتھ موافقت کو اجاگر کیاہے اور اس کے صحیح مفہوم کو قرآنی آیت کی روشنی میں متعین کردیا ہے وہ فرماتے ہیں: باب مایتقي من شؤم المرأة وقوله تعالى: ﴿اِنَّ مِنْ اَزْوَاجِكُمْ وَ اَوْلَادِكُمْ عَدُوًّا لَّكُمْ فَاحْذَرُوْهُمْ﴾ [2] اِمام بخاری رحمہ اللہ یہ بتانا چاہتے ہیں کہ اس حدیث میں ’شوم‘ کا معنی نحوست یا کسی چیز کا منحوس ہونا نہیں ہے، جیسا کہ اہل جاہلیت سمجھتے تھے بلکہ’ شوم‘ سے مراد وہی معنی ہے جو قرآنی آیت : ﴿ يٰاَيُّهَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا اِنَّ مِنْ اَزْوَاجِكُمْ وَ اَوْلَادِكُمْ عَدُوًّا لَّكُمْ ﴾ [3]سے معلوم ہوتا ہے کہ’’ اے مسلمانو! تمہارے بعض بیوی بچے تمہارے دشمن
Flag Counter