Maktaba Wahhabi

48 - 126
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اس کے ثابت ہوجانے کے بعد عقلی کسوٹیوں پر پیش کرنے کا تکلف نہیں کیا کرتے تھے جیسا کہ ابو سعید خدری بیان کرتے ہیں کہ میں انصار کی ایک مجلس میں تھا، اتنے میں حضرت ابوموسیٰ اشعری گھبرائے ہوئے آئے اور کہا کہ میں حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کے پاس گیا تو حدیث کے موافق میں نے تین مرتبہ اجازت طلب کی، اِذن نہ ملا تو میں واپس لوٹ گیا۔ اس کے بعد حضرت عمر رضی اللہ عنہ سے ملاقات ہوئی تو انہوں نے فرمایا کہ تو انتظار میں کھڑا کیوں نہیں رہا، میں نے کہا کہ میں نے تین بار اجازت طلب کی تھی، اجازت نہ ملی تو میں واپس لوٹ گیا کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا یہی فرمان ہے کہ جب تم میں سے کوئی شخص تین بار اذن مانگے اور اسے اجازت نہ ملے تو واپس لوٹ جائے۔ اس پر حضرت عمر نے فرمایا کہ کوئی گواہ پیش کرو، تو کیا تم میں کوئی شخص ہے جس نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے اس حدیث کو سنا ہو۔ حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ کہتے ہی کہ میں نے حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کے پاس جاکر خبر دی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایسا ہی فرمایا ہے۔[1] حضرت فاروق اعظم رضی اللہ عنہ نے دوسرے شخص کی گواہی کا مطالبہ صرف توثیق کے لئے کیا تھا ورنہ وہ بھی ایک راوی کی خبر کو قبول کرنے کے قائل تھے۔ مسند احمد میں حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کا اس سلسلہ میں طرز عمل یوں بیان کیا گیا ہے کہ انہوں نے وضو کے لئے پانی منگوایا، کلی اور استنشاق کے بعد تین مرتبہ اپنے چہرے کو اور تین تین مرتبہ اپنے دونوں بازوؤں کو دھویا، سرکا مسح کیا اور دونوں پاؤں کو تین تین بار دھویا اور فرمایا میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو ایسے ہی وضوء کرتے دیکھا ہے۔ ا س کے بعد اس کی تائید و تصدیق کے لئے اپنے ہاں موجود چند صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کو مخاطب کرکے فرمایا: ((یا هؤلاء أکذاك قالوا نعم)) [2] ’’ اے حاضرین، کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایسے ہی وضو کیا کرتے تھے۔ ان سب نے کہا، ہاں واقعی آپ صلی اللہ علیہ وسلم اسی طرح وضو کیا کرتے تھے۔‘‘ اسی طرح حضرت علی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ میں نے جو حدیث رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے خود سنی ہو اس سے جس قدر اللہ تعالیٰ کو منظور ہوتا ہے، فائدہ اٹھاتا ہوں اور جب کوئی دوسرا شخص مجھے آپ کی حدیث بتاتا ہے تو ا س کے ثبوت کے لئے بتانے والے سے قسم لیتاہوں، جب وہ قسم اٹھاکر بیان کرے کہ یقینی طور پر وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی
Flag Counter