Maktaba Wahhabi

102 - 126
تعالیٰ نے سمندر کو حکم دیا کہ وہ ان تمام کو پکڑ لے۔چنانچہ سمندر ان پر رواں ہو گیا اور وہ سب کے سب غرق ہوگئے اور سمندر کے دونوں کناروں کے درمیان چار فرسخ کا فاصلہ تھا او ریہ بحرقلزم ہے۔‘‘ [1] امام رازی رحمہ اللہ واقعہ غرق فرعون کے بارے میں لکھتے ہیں: ’’مروی ہے کہ جب اللہ تعالیٰ نے فرعون اور قبطیوں کو غرق کرنے کا ارادہ کرلیا تو موسی کو حکم دیا کہ بنی اسرائیل کو حکم دو کہ وہ قبطیوں سے ان کے زیورات عاریۃً لے لیں۔ اس کے دو مقاصد تھے : ا۔تاکہ وہ اپنا مال حاصل کرنے کے لئے بنی اسرائیل کا پیچھا کریں۔ ب۔تاکہ مال بنی اسرائیل کے ہاتھ آجائے۔پھر رات کے وقت جبرئیل نازل ہوئے اور حضرت موسی کو حکم دیا اپنی قوم کو رات کو لے چل۔ اللہ کے قول:﴿ وَ لَقَدْ اَوْحَيْنَا اِلٰى مُوْسٰى اَنْ اَسْرِ بِعِبَادِيْ ﴾[2]سے یہی مراد ہے۔ ان کی تعداد چھ لاکھ تھی کیونکہ وہ بارہ قبیلے تھے او رہر قبیلے کی تعداد 50 ہزار تھی۔ جب موسی بنی اسرائیل کو لے کرنکل کھڑے ہوئے تو فرعون کو خبر مل گئی۔ اس نے کہا: مرغ کی آواز تک ان کا پیچھا نہ کرو۔ راوی کہتا ہے : اللہ کی قسم اس دن کسی مرغ نے آواز نہ نکالی۔ امام قتادہ رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ اس کے پاس 12 لاکھ افراد جمع ہوگئے اور ان میں سے ہر شخص مذکر گھوڑے پرسوار تھا...چنانچہ انہوں نے دن کے وقت بنی اسرائیل کا پیچھا کرنا شروع کردیا۔ اللہ تعالیٰ کے قول﴿ فَاَتْبَعُوْهُمْ مُّشْرِقِيْنَ﴾[3] سے یہی مراد ہے۔ یعنی طلوع آفتاب کے بعد۔﴿ فَلَمَّا تَرَآءَ الْجَمْعٰنِ قَالَ اَصْحٰبُ مُوْسٰى اِنَّا لَمُدْرَكُوْنَ﴾[4] کہ جب دونوں جماعتوں نے ایک دوسرے کو دیکھا تو اصحاب موسی کہنے لگے ، ہم پکڑ لئے گئے۔ تو موسی نے فرمایا:﴿ قَالَ كَلَّا١ۚ اِنَّ مَعِيَ رَبِّيْ سَيَهْدِيْنِ﴾[5] کہ ہرگز نہیں، بےشک میرا رب میرے ساتھ ہے، وہ میری راہنمائی کرے گا۔ جب موسی ان کو لے کر ساحل سمندر پر پہنچے تو یوشع بن نون نے ان سے کہا: تیرے رب نے تجھے کہاں کا حکم دیاہے؟ موسی نے کہا: تیرے سامنے اور سمندر کی طرف اشارہ کیا... چنانچہ اللہ تعالیٰ نے وحی نازل فرما دی۔﴿ اَنِ اضْرِبْ بِّعَصَاكَ الْبَحْرَ﴾ کہ اپنی لاٹھی سمندر پر ماریں۔جس سے سمندر پھٹ گیا او ربارہ رستے بن گئے۔ اللہ نے موسی سے کہا: اس میں داخل ہوجاؤ۔ لیکن ان رستوں میں کیچڑ اور گارا تھا۔چنانچہ بادصبا چلی جس سے سمندر خشک ہوگیا اور ہر رستہ خشک ہوگیا۔جیساکہ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے:﴿ طَرِيْقًا فِي الْبَحْرِ يَبَسًا﴾ تو ہر قبیلہ اپنے اپنے رستے میں داخل ہوگیا۔ پھر بنی اسرائیل کے مطالبہ پر ان
Flag Counter