Maktaba Wahhabi

99 - 111
کہ مشکل کشا اور حاجت روا صرف اللہ تعالیٰ کی ذاتِ اقدس ہے۔ذہنی کشمکش اور مصائب کا شکار یہ نوجوان طبقہ بلند و بالا اور عظیم ہستی کو چھوڑ کر اپنے جیسی مخلوقات سے فریاد کر کے نہ صرف شرک کا مرتکب ہوتا ہے بلکہ رحمتِ الٰہی سے بھی محروم ہو جاتا ہے۔شرک کی سنگینی اس آیت سے واضح ہو جاتی ہے : ﴿إِنَّ اللَّهَ لا يَغفِرُ‌ أَن يُشرَ‌كَ بِهِ وَيَغفِرُ‌ ما دونَ ذ‌ٰلِكَ لِمَن يَشاءُ ۚ وَمَن يُشرِ‌ك بِاللَّهِ فَقَدِ افتَر‌ىٰ إِثمًا عَظيمًا 48﴾[1] ''یقیناً اللہ تعالیٰ اپنے ساتھ شریک کیے جانے کو نہیں بخشتا اور اس کے سوا جسے چاہے بخش دیتا ہے اور جو اللہ کے ساتھ شریک مقرر کرے، اس نے بہت بڑا گناہ اور بہتان باندھا ۔'' لہٰذا نوجوانوں کو شروع سے ہی شرک سے اجتناب کی تعلیم دینا بے حد ضروری ہے۔ 2۔اللہ کی ذات باریک بین اور خبیر ہے! اُمّتِ مسلمہ کے نوجوان طبقے کے علم میں ہو کہ اللہ تعالیٰ ان کے ہر عمل سے واقف ہے۔لہٰذا نوجوان کسی بھی حال میں اچھا یا برا عمل کرے، وہ اللہ تعالیٰ کے علم سے پوشیدہ نہیں رہ سکتا۔حضرت لقمان نے دوسری نصیحت میں فرمایا: ﴿يـٰبُنَىَّ إِنَّها إِن تَكُ مِثقالَ حَبَّةٍ مِن خَر‌دَلٍ فَتَكُن فى صَخرَ‌ةٍ أَو فِى السَّمـٰو‌ٰتِ أَو فِى الأَر‌ضِ يَأتِ بِهَا اللَّهُ ۚ إِنَّ اللَّهَ لَطيفٌ خَبيرٌ‌ 16﴾[2] ''اے میرے پیارے بیٹے ! اگر کوئی چیز رائی کے دانے کے برابر ہو ، پھر وہ بھی خواہ کسی چٹان میں ہو یا آسمان میں ہو یا زمین میں ہو ا سے اللہ تعالیٰ ضرور لائے گا ، اللہ تعالیٰ بڑا باریک بین اور خبیر ہے۔'' دل میں پیدا ہونے والے خیالات ، نگاہوں کی حرکت ، اعمال ، حقائق ، حال اور مستقبل تمام چیزوں کا علم صرف اللہ تعالیٰ کے پاس ہی ہے۔مخلوقِ الٰہ اپنے ارد گرد چندچیزوں کے احوال سے
Flag Counter