Maktaba Wahhabi

100 - 111
ہی باخبر ہو سکتی ہے، مگر خداے بزرگ و برتر کے اختیارات کی وسعت اور بڑائی روئے زمین کی تمام مخلوق اور کائنات کے ذرّے ذرّے پر محیط ہے۔حتی کہ پتھر میں پایا جانے والا کیڑا بھی اس کے علم سے اوجھل نہیں۔جیسا کہ ایک اور مقام پر فرمایا: ﴿عـٰلِمِ الغَيبِ ۖ لا يَعزُبُ عَنهُ مِثقالُ ذَرَّ‌ةٍ فِى السَّمـٰو‌ٰتِ وَلا فِى الأَر‌ضِ وَلا أَصغَرُ‌ مِن ذ‌ٰلِكَ وَلا أَكبَرُ‌ إِلّا فى كِتـٰبٍ مُبينٍ 3﴾[1] ''اللہ تعالیٰ سے ایک ذرے کے برابر کی چیز بھی پوشیدہ نہیں ، نہ آسمانوں میں نہ زمین میں بلکہ اس سے بھی چھوٹی اور بڑی ہر چیزکھلی کتاب میں موجودہے۔'' انسان کی زندگی ایک ایسی فائل کی طرح ہے ، جس میں انسانی زندگی کے مرحلہ وار اُمور کا ریکارڈ محفوظ ہے۔کوئی بھی عمل خواہ اچھا ہو یا برا ،وہ لکھا جا رہاہے۔یوں ایک دن اللہ کی عدالت میں فائل کھل جائے گی اور ہر طرح کے عمل کا حساب ہو گا۔ آج کے دور میں نوجوانوں کی سرگرمیاں ، دین سے دوری ، تخلیقِ انسان کے مقصد سے لاپرواہی ، اسلامی عقائد و نظریات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے کیمونسٹ وملحد معاشروں کی اندھی تقلید کے اسباب میں دراصل اُخروی انجام سے لاپرواہی برتنا ہے۔کیونکہ دل میں اِس خوف کی موجودگی کہ اللہ تعالیٰ ہمارے ہر عمل دیکھ رہا ہے ، اللہ کی رضا کے حصول کی جانب کشش کو بڑھاتا ہے اور گناہوں سے بے رغبتی پیدا کرتا ہے۔اُمّت مسلمہ کے نوجوانوں کو یہ بات ذہن نشین کر لینی چاہیئے کہ زندگی سے لے کر موت تک ، تنہائی سے ہجوم تک اور زندگی کے تمام معاملات کا کامل علم اللہ تعالیٰ کو حاصل ہے۔قرآنِ مجید میں ارشادِ باری تعالیٰ ہے : ﴿وَكُلَّ شَىءٍ أَحصَينـٰهُ كِتـٰبًا 29﴾[2] ''ہم نے ہر ایک چیز کو لکھ کر شمار کر رکھا ہے۔'' مغربی دنیا کے زیر اثر حالات نے جس قدر تیزی سے کروٹ بدلی ، اس سے نوجوانوں کے ظاہر و باطن بری طرح متاثر ہوئے، اور یوں ان کی ذہنی ، تعلیمی ، فکری ، اور اصلاحی کارکردگی مفلوج ہو کر رہ گئی۔اب یہ وقت مثبت رجحانات کی تعمیر اور مفید رویوں کی تشکیل کا ہےتاکہ
Flag Counter