Maktaba Wahhabi

61 - 79
محبت یا نفرت کا حقدار ہونے کے اعتبار سے لوگوں کی اقسام دوستی یا دشمنی کے حقدار ہونے کے اعتبار سے لوگوں کی تین اقسام ہیں: 1.وہ لوگ جو خالص محبت اور دوستی کیے جانے کے مستحق ہیں، ایسی محبت اور دوستی کہ جس میں عداوت یا نفرت کا کوئی عنصر شامل نہ ہو۔ 2. وہ لوگ جو بغض ،عداوت اور نفرت کیے جانے کے مستحق ہیں، ایسی عداوت و نفرت کہ جس میں دوستی یا محبت کا کوئی عنصر شامل نہ ہو۔ 3. وہ لوگ جو بعض وجوہات کے اعتبار سے محبت کیے جانے اور بعض وجوہات کے اعتبار سے نفرت و عداوت کئے جانے کے مستحق ہیں۔ خالص محبت کیے جانے کے مستحق افراد وہ لوگ جن سے خالص محبت کرنا واجب ہے، ایسی محبت جس میں عداوت یا نفرت کا شائبہ تک نہ ہو، وہ خالص مؤمنین کی جماعت ہے، جس میں سرفہرست انبیاء کرام کی جماعت ہے ،پھر صدیقین پھر شہداء اور صالحین ہیں۔ پھر انبیاء کرام میں سب سے مقدم و سرفہرست محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہیں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے ایسی محبت کرنا واجب ہے، جو اپنے نفس ، اولاد، ماں باپ اور تمام لوگوں کی محبت پر حاوی اور غالب اور سب سے بڑھ کر ہو۔ پھر آپ کی ازواج مطہرات امہات المؤمنین اور دیگر اہل بیت اور صحابہ رضی اللہ عنہم کی محبت ہے۔ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم میں بطورِ خاص خلفائے راشدین، عشرہ مبشرہ مہاجرین اور انصار ، بدری صحابہ، بیعت رضوان میں شریک صحابہ اور پھر بقیہ تمام صحابہ رضی اللہ عنہم ہیں، جو خالص محبت کے مستحق ہیں۔پھر تابعین کرام پھر ائمہ اربعہ وغیرہ کی محبت قابل ذکر ہے۔ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے: ﴿وَ الَّذِيْنَ جَآءُوْا مِنْۢ بَعْدِهِمْ يَقُوْلُوْنَ رَبَّنَا اغْفِرْ لَنَا وَ لِاِخْوَانِنَا الَّذِيْنَ سَبَقُوْنَا بِالْاِيْمَانِ وَ لَا تَجْعَلْ فِيْ قُلُوْبِنَا غِلًّا لِّلَّذِيْنَ اٰمَنُوْا رَبَّنَاۤ اِنَّكَ رَءُوْفٌ رَّحِيْمٌ﴾[1] ’’اور ان کے لیے بھی جو ان مہاجرین کے بعد آئے (اور) دُعا کرتے ہیں کہ اے پروردگار! ہمارے اور ہمارے بھائیوں کے جو ہم سے پہلے ایمان لائے ہیں، گناہ معاف
Flag Counter