اپنے بھائی کو ملنے جارہا ہوں۔ فرشتے نے کہا :کیا تمہارا کوئی اس پراحسان ہے، جس کابدلہ وصول کرنےجارہے ہو؟ اس نے جواب دیا نہیں۔ میں صرف اس سے اللہ تعالیٰ کے لیے محبت کرتا ہوں، تو اس فرشتے نے کہا: میں تمہاری طرف اللہ کی طرف سے بھیجا ہوا نمائندہ ہوں اور یہ بتانے آیا ہوں کہ جس طرح تم نے اپنے اس بھائی سے اللہ تعالیٰ کی رضا کی خاطر محبت کی ہے، اسی طرح اللہ تعالیٰ تم سے محبت کرنےلگا ہے۔‘‘ 8. باہمی حقوق کا احترام:حقوق کااحترام بھی محبت میں اضافہ کاموجب ہے، چنانچہ ایک مسلمان دوسرے مسلمان کی خرید پر اپنی خرید نہیں لگاتا اور نہ ہی اس کی بولی پر بولی لگاتا ہے۔ نہ اس کی منگنی پراپنی منگنی کا پیغام بھیجتا ہے۔ الغرض جس مباح کام پر جو سبقت لے جائے ، دوسرا اس کے آڑے نہیں آتا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’خبردار کوئی شخص اپنے بھائی کے سودے پراپنا سودا نہ کرے۔ نہ اس کے پیغام نکاح پر اپنا پیغام بھجوائے۔‘‘[1] ایک اور روایت میں ہے کہ نہ اس کی لگائی ہوئی قیمت پر اپنی قیمت لگائے۔ [2] 9. کمزور کے ساتھ مشفقانہ برتاؤ: یہ مشفقانہ حسن سلوک بھی باہمی محبت کی علامت ہے۔نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: «لیس منا من لم یوقر کبیرنا و یرحم صغیرنا» [3] ’’جوہمارے بڑوں کا احترام نہیں کرتا اور چھوٹوں پر شفقت نہیں کرتا وہ ہم سے نہیں۔‘‘ ایک اور حدیث میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (( هل تنصرون وترزقون إلا بضعفائکم)) [4] ’’تمہیں صرف تمہارے کمزور لوگوں کی بدولت رزق بھی دیا جاتا ہے اور مدد بھی کی جاتی ہے۔‘‘ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: ﴿وَ اصْبِرْ نَفْسَكَ مَعَ الَّذِيْنَ يَدْعُوْنَ رَبَّهُمْ بِالْغَدٰوةِ وَ الْعَشِيِّ يُرِيْدُوْنَ وَجْهَهٗ وَ لَا تَعْدُ عَيْنٰكَ عَنْهُمْ1ۚ تُرِيْدُ زِيْنَةَ الْحَيٰوةِ الدُّنْيَا﴾[5] |