Maktaba Wahhabi

52 - 79
معاشرے میں معروف ہوتے ہیں چھوڑ دیتے ہیں۔ حالانکہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (( خیر الاسماء عبدالله وعبدالرحمٰن)) [1] ’’بہترین نام عبداللہ اور عبدالرحمٰن ہیں۔‘‘ ناموں کی اس تبدیلی کے مرض کے عام ہونے کی وجہ سے باقاعدہ پوری ایسی مسلمان نسلیں وجود میں آگئیں، جو مغربی ناموں کی حامل ہیں۔نتیجتاً سابقہ نسلوں سے رشتہ و ناطہ توڑ بیٹھیں اور ایسےخاندانوں سے تعارف کاسلسلہ بھی مفقود ہوگیا، جنہوں نے اپنے مخصوص اسلامی ناموں کو اپنائے رکھا۔ 9. کفار کے حق میں دعا کرنا: کفار کے حق میں مغفرت و رحمت کی دعا کرنا بھی ان سے محبت کی دلیل ہے۔ اللہ تعالیٰ نے اسے حرام قرار دیا ہے اور فرمایا : ﴿مَا كَانَ لِلنَّبِيِّ وَ الَّذِيْنَ اٰمَنُوْۤا اَنْ يَّسْتَغْفِرُوْا۠ لِلْمُشْرِكِيْنَ۠ وَ لَوْ كَانُوْۤا اُولِيْ قُرْبٰى مِنْۢ بَعْدِ مَا تَبَيَّنَ لَهُمْ اَنَّهُمْ اَصْحٰبُ الْجَحِيْمِ ﴾ [2] ’’نبی( صلی اللہ علیہ وسلم ) اور وہ لوگ جو ایمان لائے، کو لائق نہیں، کہ جن پر ظاہر ہوگیا ہو کہ مشرکین اہل دوزخ ہیں تو ان کے لیے بخشش مانگیں۔ خود وہ ان کے قرابت دار ہی کیوں نہ ہوں۔‘‘ اس دعا کی حرمت کی وجہ بالکل ظاہر ہے ، اور وہ یہ کہ دعا کرنا ان سے محبت کی نشانی ہے۔ نیز یہ ظاہر کرتی ہے کہ مشرکین بھی صحیح عقیدے پر قائم ہیں۔ حالانکہ شرک اورمشرک نجس اور پلید ہیں۔ مؤمنوں سے محبت کی علامات بہت سے اُمور ہیں جو مسلمانوں سےمحبت کی علامتیں ہیں، ان میں بعض درج ذیل ہیں: 1.سرزمین کفر کو چھوڑ کرمسلمانوں کے علاقوں کی طرف منتقل ہونا: ہجرت کا معنی ہے کہ اپنے دین کی سلامتی اور تحفظ کی خاطر کفار کی سرزمین کو چھوڑ کر مسلمانوں کےعلاقوں میں منتقل ہوجانا۔ ایسی ہجرت جس میں یہ عظیم الشان مقصد کارفرما ہو، تا قیامت باقی ہے اور واجب بھی۔
Flag Counter