Maktaba Wahhabi

38 - 79
حافظ ابن حجر رحمہ اللہ رقم طراز ہیں: ’’شمالی، مشرقی اور کئی مغربی ممالک میں بہت زیادہ زلزلے آ چکے ہیں لیکن اَحادیث میں جو وارد ہوا ہے اس سے تو یہی ظاہر ہوتا ہے کہ اس سے مراد زلزلوں کی کثرت میں ہمیشگی اور پوری زمین کو شامل ہونا ہے۔‘‘[1] مذکورہ علامات کے بارے میں درج ذیل اَحادیث وارد ہیں: 1.حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’قیامت قائم نہیں ہوگی یہاں تک کہ علم قبض کر لیا جائے اور زلزلوں کی کثرت ہو جائے۔‘‘[2] 2. سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہےکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اس اُمت کے آخرمیں خسف، قذف اور مسخ ہو گا۔ فرماتی ہیں: میں نے کہا: اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! کیا ہم ہلاک ہو جائیں گے اور ہم میں نیک لوگ بھی ہوں گے؟ فرمایا: ہاں ! جب خباثت عام ہو جائے گی۔‘‘[3] 3. عمران بن حصین رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ بلاشبہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اس اُمت میں خسف، مسخ اور قذف ہے۔مسلمانوں میں سے ایک آدمی نے کہا: یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! وہ کب ہو گا۔ فرمایا: جب آلاتِ موسیقی اور مغنّیات کی کثرت ہو جائے گی۔مزید یہ کہ شراب پینا عام ہو جائے گا۔‘‘[4] 4. ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
Flag Counter