’’جو رزق میں وسعت چاہتا ہے تو اسے چاہیے کہ صلہ رحمی کرے۔‘‘[1] کتاب وسنت کے کئی دلائل تنگ دستوں سے احسان، اکرام اور انہیں تکلیف نہ دینے پر دلالت کرتے ہیں۔قرآن کریم میں اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے : ’’ اور تم سب اللہ کی بندگی کرو ،ماں باپ کے ساتھ نیک برتاؤ کرو، قرابت داروں اور یتیموں اور مسکینوں کے ساتھ حسن سلوک سے پیش آؤ، اور پڑوسی رشتہ دار سے، اجنبی ہمسایہ سے، پہلو کے ساتھی اور مسافر سے اور ان لونڈی غلاموں سے جو تمہارے قبضہ میں ہوں، احسان کا معاملہ رکھو۔‘‘[2] آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جو اللہ اور آخرت کے دن پر ایمان رکھتا ہے، وہ اپنے پڑوسی کو تکلیف نہیں دیتا۔‘‘[3] اورمزید فرمایا کہ ’’پڑوسیوں کے بارے میں جبریل نے مجھے اتنی بار وصیت کی کہ میں سمجھنے لگا کہ شاید وہ وراثت میں شریک ہو گا۔‘‘[4] شریح روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اللہ کی قسم وہ مؤمن نہیں ہو سکتا، اللہ کی قسم وہ مؤمن نہیں ہوسکتا، اللہ کی قسم وہ مؤمن نہیں ہوسکتا۔پوچھا گیا: کون یا رسول اللہ! فرمایا: جس کا پڑوسی اس کی اذیتوں سے محفوظ نہیں ہے۔‘‘[5] 10. زلزلوں کی کثرت، خسف ، قذف اور مسخ کا ظاہر ہونا قیامت کی نشانیوں اور علامات جو اَحادیث میں وارد ہوئی ہیں اِن میں سے یہ بھی ہے کہ زلزلے کثرت سے آئیں گے ۔ خسف ،[6] قذف [7]اور مسخ [8]کا ظہور ہو گا۔ |