Maktaba Wahhabi

85 - 111
قسم کی قیادت کو تو ویسے ہی اسلامی قانون کے نفاذ میں اپنی موت نظر آتی ہے۔ لیکن ان شاء اللہ العزیز ہمیں یقین ہے کہ اس راہ کا ہر سنگ ِگراں غبار بن کررہے گا اور مخالفتوں کے جو پہاڑ نظر آرہے ہیں ، بالآخر سب ریت کے ذرات کی طرح اُڑ جائیں گے کیونکہ اصل میں اسلام ہی ہر زمانے اور ہر جگہ کا قانون ہے۔ لوگ لاکھ اس کوناپسند کریں اسے غالب آکر ہی رہنا ہے۔ بالخصوص جس ملک کی لکیریں ہی اسلام کی بنیاد پر کھینچی گئی ہوں اور جہاں کے رہنے والوں کی اکثریت اسلامی قانون کی متمنی ہو، وہاں کوئی طاقت اس کو نافذ ہونے سے نہیں روک سکتی۔ آخر ربّ العالمین کا وعدہ ہے : ﴿یُرِیْدُوْنَ اَنْ یُطْفِؤا نُوْرَ اللّٰه بِاَفْوَاھِھِمْ وَیَابَی اللّٰه اِلَّا اَنْ یُّتِمَّ نُوْرَہُ وَلَوکَرِہَ الْکٰفِرُوْنَ﴾ (التوبہ:۳۲) ’’لوگ چاہتے ہیں کہ اللہ کے نور کو اپنی پھونکوں سے بجھا دیں لیکن اللہ اپنی روشنی کو مکمل کئے بغیر ماننے والا نہیں ۔‘‘ ﴿ ھُوَ الَّذِیْ اَرْسَلَ رَسُوْلَہٗ بِالْھُدَی وَ دِیْنِ الْحَقِّ لِیُظْھِرَہٗ عَلَی الدِّیْنِ کُلِّہٖ وَلَوْ کَرِہَ الْمُشْرِکُوْنَ﴾ (التوبہ:۳۳) ’’وہی تو ہے جس نے اپنے رسول کو ہدایت اور سچا دین دے کر بھیجا تاکہ اسے تمام ادیان پر غالب کردے، اگرچہ مشرکین کو یہ کتنا ہی ناگوار گزرے۔‘‘
Flag Counter