Maktaba Wahhabi

55 - 79
ہوں اور ان سے کہو: ہم ایمان لائے ہیں اس چیز پر بھی جو ہماری طرف بھیجی گئی ہے اور اس چیز پر بھی جو تمہاری طرف بھیجی گئی تھی، ہمارا الٰہ اور تمہارا الٰہ ایک ہی ہے اور ہم اسی کے فرمانبردار ہیں ۔‘‘ عقائد اور مذہبی کتب کا احترام: نیز اسلام ان کے اس حق کو بھی تسلیم کرتا ہے کہ ان کے عقائدکا احترام کیا جائے۔ اجتماعی اُمور کا کوئی انصاف پسند عالم اس بات سے انکار نہیں کرسکتا کہ مسلمانوں نے ہمیشہ دیگر مذہبی کتابوں کو تعظیم اور عزت کی نگاہ سے دیکھا ہے جو غیرمسلموں کے ہاں مقدس سمجھی جاتی ہیں ۔ اس سلسلہ میں قاضی کعب بن سور اَزدی کا مشہور واقعہ ہے کہ اُنہوں نے ایک یہودی شخص سے قسم لینا چاہی تو یہ فیصلہ دیا : ’’اذھبوا بہ إلی البیعۃ وأجمعوا التوراۃ في حجرہ والإنجیل علی رأسہ واستخلفوہ باﷲ الذي أنزل التوراۃ علی موسیٰ‘‘[1] ’’اسے ان کی عبادت گاہ کی طرف لے جاؤ، اور توراۃ کو اس کی گود میں رکھو اور انجیل کو اس کے سر پر رکھو، پھر اس سے اس خدا کی قسم لو جس نے موسیٰ پر توراۃ کو نازل کیا تھا۔‘‘ اسی طرح رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مسلمانوں کو اہل کتاب کی کتابوں کی تکذیب سے منع کرتے ہوئے فرمایا: (( لاتصدقوا أھل الکتاب ولا تکذبوھم و﴿قُوْلُوْا آمَنَّا بِاﷲِ وَمَا أُنْزِلَ إِلَیْنَا وَمَا أُنْزِلَ إِلَیْکُمْ۔۔۔ الآیۃ﴾[2] ’’اہل کتاب کی تصدیق کرو اور نہ ہی ان کی تکذیب کرو، بلکہ یوں کہو:ہم اللہ تعالیٰ پر ایمان لائے اور اس پر جو ہماری طرف اُتاری گئی اور جو ان کی طرف اُتاری گئی۔‘‘ اور ایک روایت میں یہ الفاظ ہیں : (( إذا حدثکم أھل الکتاب فلا تصدقوھم ولا تکذبوھم وقولوا: آمنا باﷲ وکتبہ ورسلہ فإن کان حقا لم تکذبوھم وإن کان باطلا لم تصدقوھم(([3] ’’جب اہل کتاب تم سے کوئی بات بیان کریں تو نہ ہی ان کی تصدیق کرو اور نہ ہی تکذیب
Flag Counter