اور ہم نے ان کو پاکیزہ چیزوں سے رزق دیا اور اپنی بہت سی مخلوقات پر نمایاں فوقیت بخشی۔‘‘ بلکہ انسانوں کے باپ آدم علیہ السلام کے سامنے فرشتوں کو سجدہ ریز کرکے عظمت اورفضیلت کا سہرا انسان کے سر باندھا، قرآنِ کریم میں ہے: ﴿وَإذْ قُلْنَا لِلْمَلَائِکَۃِ اسْجُدُوْا لآدَمَ فَسَجَدُوْا إلَّا اِبْلِیْسَ أبٰی﴾ (طہٰ :۱۱۶) ’’اور جب ہم نے فرشتوں سے کہا: آدم کو سجدہ کرو ، ان سب نے سجدہ کیا مگر ابلیس نے انکار کردیا۔‘‘ پھر اللہ تعالیٰ کا انسان کو اپنی ظاہر ی و پوشیدہ نعمتوں سے مالا مال کرنا، آسمان اور زمین کو اس کے لئے مسخر کردینا،اس بات کا بین ثبوت ہے کہ انسان کائنات کی افضل ترین مخلوق ہے۔ قرآن کی گواہی ملاحظہ ہو: ﴿ﷲُ الَّذِیْ خَلَقَ السَّمٰوٰتِ وَالاَرْضَ وَأَنْزَلَ مِنَ السَّمَآئِ مَائً فَأَخْرَجَ بِہِ مِنَ الثَّمَرَاتِ رِزْقًا لَّـکُمْ وَسَخَّرَلَکُمُ الْفُلْکَ لِتَجْرِيَ فِي الْبَحْرِ بِأَمْرِہِ وَسَخَّرَلَکُمُ الاَنْہٰرَ٭ وَسَخَّرَلَکُمُ الشَّمْسَ وَالْقَمَرَ دَآئِبَیْنِ وَسَخَّرَلَکُمُ الَّیْلَ وَالنَّہَارَ وَاٰتٰکُمْ مِّنْ کُلِّ مَا سَأَلْتُمُوْہُ وَإنْ تَعُدُّوْا نِعْمَۃَ ﷲِ لَا تُحْصُوْہَا إنَّ الإنْسَانَ لَظَلُوْمٌ کَفَّارٌ﴾ (ابراہیم:۳۲تا۳۴) ’’اللہ وہی ہے جس نے زمین اور آسمان کو پیدا کیااور آسمان سے پانی اُتارا، پھر اس کے ذریعہ سے طرح طرح کے پھل پیدا کرکے تمہاری رزق رسانی کا سامان کیا، اور تمہارے لئے کشتی کو مسخر کیا کہ سمندر میں اس کے حکم سے چلے، نیز دریاؤں کو تمہارے لئے مسخر کیا، اور سورج اور چاند کو تمہارے لئے مسخر کیا کہ مسلسل چلے جارہے ہیں اور تمہارے لئے دن اور رات کو مسخر کیا اور اِس نے تمہیں وہ سب کچھ عطا کردیا جو تم نے مانگا، اگر تم اس کی نعمتوں کو شمار کرنا چاہو تو نہیں کرسکتے ۔حقیقت یہ ہے کہ انسان بڑا ہی بے انصاف اور ناشکرا ہے۔‘‘ انسان کے اس بلند مقام کے پیش نظر جو اللہ نے اسے عطا کیا اس کی عزت و شرف کا تحفظ بحیثیت ِانسان، خواہ وہ مسلم ہو یا غیر مسلم، انسان کا بنیادی حق ہے اور ہمارا دعویٰ ہے کہ احترام آدمیت کی جیسی صحیح اور مؤثر تعلیم اسلام نے دی، انسان کی عزت و شرف کا جیسا تحفظ اسلام نے کیا ہے، حتیٰ کہ غیر مسلموں کے لئے بھی، دنیا کا کوئی مذہب اس لحاظ سے اس کا مقابلہ |