Maktaba Wahhabi

36 - 79
بیانات اُنہوں نے پاکستان کے متعلق پیش کئے جانے والے بے بنیاد اور غلط خدشات کی تردید میں ارشاد فرمائے۔ قائداعظم کی تقاریر اور بیانات کو مدوّن کرکے شائع کردیا گیا ہے۔ بزمِ اقبال لاہور نے چار ضخیم جلدوں میں ۱۹۹۸ء میں اقبال صدیقی کے قلم سے ان کا ترجمہ شائع کردیا ہے۔ راقم الحروف کے علم کے مطابق قائداعظم کے صرف چھ ایسے بیانات ریکارڈ پر ہیں جو اُنہوں نے ’تھیوکریسی‘ کے متعلق اُٹھائے گئے سوالات کی وضاحت کرتے ہوئے دیے۔ ان چھ بیانات کے مفصل اقتباسات اور ان پر راقم کا تبصرہ حسب ِذیل ہے : 1. ’تھیوکریسی‘ کے متعلق قائداعظم کاپہلا بیان ۲نومبر۱۹۴۱ء کا ہے جو اُنہوں نے ’مستقبل قریب کی جدوجہد میں نوجوانوں کی ذمہ داری‘ کے موضوع پر مسلم یونیورسٹی یونین، علی گڑھ سے خطاب کرتے ہوئے فرمایا۔ قائداعظم کا یہ پورا خطبہ ہندو رہنماؤں اور ہندو اخبارات کے اداریوں کے جوابات پر مبنی ہے۔ اس تقریر میں آپ نے سامعین کو مخاطب کرتے ہوئے کہا: ’’آپ نے ہندو رہنماؤں کے بیانات اور ذمہ دار ہندو اخبارات کے اداریے بھی پڑھے ہوں گے۔ وہ بہت شرارت آمیز اور خطرناک قسم کے دلائل دے رہے ہیں ۔ لیکن وہ یقینا اُلٹ کر انہیں کے سر پر آن پڑیں گے۔‘‘ مہاتما گاندھی کے ایک بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے قائداعظم نے فرمایا: ’’موجودہ صورتحال کے بارے میں مسٹر گاندھی نے کہا تھا: ’’اس مرحلے پر فرقہ وارانہ اتحاد کی عدم موجودگی میں عوامی کارروائی کے معنی ہیں : خانہ جنگی کو دعوت دینا‘‘ اُنہوں نے کہا: ’’اگر میں کانگریس کے ذہن کو سمجھتا ہوں تو یہ کانگریس کی خواہش اور دعوت پر کبھی نہیں ہوگی… جب دو بھائی اکٹھے نہیں رہ سکتے تو کیا ہوتا ہے؟ وہ تقسیم کا سہارا لیتے ہیں اور خوش و خرم زندگی بسر کرتے ہیں ۔ پاکستان کی تجویز کے تحت ہم بھی یہی کچھ کرنا چاہتے ہیں ۔ کیااس تجویز کا نتیجہ خانہ جنگی ہوناچاہئے؟ میں صر ف ایک حصہ مانگتا ہوں اور مسٹر گاندھی کل طلب کرتے ہیں ۔‘‘ قائداعظم کے تقریر کے اس بہاؤ Rythmمیں ان کا یہ بیان دیکھئے جس میں اُنہوں نے ’تھیوکریسی‘ کے متعلق ہندو رہنماؤں کے خدشات کا دلیل سے جواب دیا ہے۔ اُنہوں نے فرمایا :
Flag Counter