Maktaba Wahhabi

69 - 79
(3) سورة البقرة کی آیت نمبر 286 میں : ﴿لَا يُكَلِّفُ اللّٰه نَفْسًا إلَّا وُسْعَهَا لَهَا مَاكَسَبَتْ وَعَلَيْهَا مَا اكْتَسَبَتْ﴾ ”اللّٰھ کسی جان کو اس کی ہمت سے بڑھ کر تکلیف نہیں دیتا...“ اس آیت کو بھی کثرتِ آبادی کے خلاف استعمال کیا گیا ان کے علاوہ پاکستان کے محکمہ بہبود آبادی نے مندرجہ ذیل آیات کو فیملی پلاننگ کے پراپیگنڈے کے لئے استعمال کیا : (4) ”موٴمنو! تمہارے مال اور تمہاری اولادیں تمہیں اللہ کی یاد سے غافل نہ کردیں اور جو کوئی ایسا کرے گا، وہ خسارہ پانے والوں میں سے ہوگا۔“ (المنافقون:9) (5) ”قیامت کے دن نہ رشتے ناطے کام آئیں گے اور نہ ہی اولاد“ (الممتحنہ:3) (6) ”اور جان رکھو کہ تمہارا مال اور تمہاری اولاد بڑی آزمائش ہے۔“ (الانفال:28) (7) ”یہ تمہاری دولت اور تمہاری اولاد یں نہیں جو تمہیں ہم سے قریب کرتی ہیں ۔“ (السبا:37) اسی طرح معروف علما اور مفتیان کے فتووں کو سیاق و سباق سے علیحدہ کرکے شائع کیا گیا، مثلاً اگرکسی مفتی نے فتویٰ دیا کہ ”اگر عورت کی جان کو خطرہ ہو تو وہ ضبط ِولادت کرسکتی ہے۔“ اس میں سے پہلا جملہ نکال دیا گیا اور لکہ دیا گیا کہ فلاں مفتی نے کہا ہے:”عورت ضبط ولادت کرسکتی ہے“ یعنی ہر جعلسازی اپنائی گئی۔ پاکستان کے محکمہ بہبود آبادی نے 96، 1995ء کے کیلنڈر میں 12/ قرآنی آیات کو سیاق و سباق سے کاٹ کر اور اصل مفہوم بدل کر شائع کردیا، حالانکہ ان میں کوئی ایک آیت بھی ’تحدید آبادی‘ کے حق میں نہیں ۔ مسلم حکمرانوں اورعوام کو فیملی پلاننگ پر راغب کرنے کے لئے نہ صرف ترغیب و تحریص اور تاکید سے کام لیا گیابلکہ اس کے ساتھ ساتھ تادیبی ہتھکنڈے بھی استعمال کئے گئے۔ انڈونیشیا میں ’برتھ کنٹرول‘ کو بزورِ قوت نافذ کیا گیا۔ انڈونیشیا کے فوجی خواتین کو بندوق کی نوک پر نظربندی کیمپوں میں لے جاتے اور انہیں اس وقت تک وہاں رکھا جاتا جب تک وہ فیملی پلاننگ پر عمل کرنے کی ٹھوس ضمانت نہ دے دیتیں یا نس بندی نہ کروا لیتیں ۔ ’انڈونیشیا ٹوڈے‘ کے مطابق گن پوائنٹ پر 14 D(رحم مادر میں رکھنے والی ڈیوائس) رکھی گئی۔ تعلیمی اداروں میں جوان لڑکیوں میں طویل عرصہ والے ٹیکے لگائے گئے۔ نتیجةً وہاں فی فیملی 6 بچوں کی بجائے اوسطاً 3 رہ گئے۔ ٭ پاکستان کے بارے میں بھی اخبارات میں آیا ہے کہ حکومت ِپاکستان نے ان سرکاری
Flag Counter