Maktaba Wahhabi

50 - 62
تذکرة المشاہیر حافظ انس مدنی بن حافظ عبد الرحمن مدنی فاضل مدینہ یونیورسٹی امام زرکشی رحمۃ اللہ علیہ اور ان کی مایہ ناز تالیف البُرہان امام زرکشی رحمۃ اللہ علیہ کے مختصر حالاتِ زندگی نام و نسب: امام زرکشی رحمۃ اللہ علیہ کا پورا نام محمد بن عبد اللہ بن بہادر ہے۔بعض کے نزدیک ان کے باپ کا نام بہادر بن عبد اللہ ہے ۔ کنیت ابو عبد اللہ، جبکہ نسب زرکشی اور مصری ہے۔ترکی الاصل اور شافعی المسلک ہیں ۔ آٹھویں صدی ہجری کے اہل نظر ومجتہد علما میں سے ہیں ۔ قرآنِ کریم، اَحادیث ِمبارکہ اور اُصولِ دین وفقہ میں امتیازی حیثیت کے حامل تھے۔ ’زرکش‘ فارسی کلمہ ہے۔ ’زر‘ کا معنی ’سونا‘ جبکہ ’کش‘ کا معنی ’والا‘ کے ہیں ، یعنی سونے کا کام کرنیوالا۔ ان کو ’زرکشی‘ اس لئے کہا جاتا ہے کہ طلب ِعلم سے پہلے وہ سنار کا کام کرتے تھے۔1 امام زرکشی رحمۃ اللہ علیہ کا زمانہ اور اس وقت کے عمومی حالات امام زرکشی رحمۃ اللہ علیہ نے آٹھویں صدی ہجری میں پرورش پائی اور یہ دور سیاسی لحاظ سے بہت خراب، جبکہ علمی لحاظ سے بڑا سنہری دور تھا۔سیاسی لحاظ سے عالم اسلام تاتاریوں اور منگولوں کے سامنے سرنگوں ہوچکا تھا، اور یہ لوگ عالم اسلام کو سخت زک پہنچاچکے تھے۔ لیکن پھر اللھ تعالیٰ کا کرم یہ ہوا کہ روس اور ترکستان میں کئی تاتاری اور منگول قبائل اسلام میں داخل ہوگئے۔ یاد رہے کہ ترکستان اس وقت سے اب تک اسلامی ملک چلا آتا ہے۔ مصر … جو امام زرکشی رحمۃ اللہ علیہ کی جائے پیدائش ہے … اس زمانے میں اُن بحری حکمرانوں کے زیر تسلط تھا جو سلطان ناصر بن محمد قلاوون کی قیادت میں 702ھ میں تاتاریوں کو شکست دے چکے تھے۔ پھر سلطان ناصر کے بعد جب اس کا بیٹا ملک منصور سیف ابو بکر تحت پر بیٹھا تو وہ مصر
Flag Counter