Maktaba Wahhabi

40 - 62
تبرک رکھ لیا۔“(موارد الظمان الی زوائد ابن حبان: ص333، حدیث:1372، کتاب الاشربہ) اس حدیث کو امام نووی رحمۃ اللہ علیہ نے ریاض الصالحین (ص339) میں بیان کیا اور اس کی شرح میں لکھا ہے کہ هذا الحديث محمول على بيان الجواز کہ یہ حدیث اس بات پر محمول ہے کہ اس میں کھڑے ہوکر پینے کاجواز بیان ہوا ہے۔ بلکہ مزید برآں امام نووی رحمۃ اللہ علیہ نے اس حدیث اور اس باب کی دیگر احادیث ذکر کرنے سے پہلے جو تبویب کی ہے، وہ انتہائی واضح ہے۔وہ رقم طراز ہیں : باب كراهة الشرب من فم القِرْبة ونحوها وبيان أنه كراهة تنزيه لا تحريم ” مشکیزہ یا اس قسم کی کسی چیز کومنہ لگا کر پانی پانا مکروہ ہے، تاہم حرام نہیں ۔“ امام نووی رحمۃ اللہ علیہ نے اس سے آگے نیا باب بایں الفاظ قائم کیا ہے: باب بيان جواز الشرب قائمًا و بيان أن الأكمل والأفضل الشرب قاعدًا کہ ”کھڑے کھڑے پانی پینے کاجواز اور بیٹھ کر پینے کے افضل ہونے کا بیان“ نیز امام نووی صحیح مسلم کی شرح میں ایک حدیث کی شرح میں رقم طراز ہیں : فهذا الحديث يدل على أن النهى ليس للتحريم ”اس حدیث سے معلوم ہوا کہ کھڑے ہوکر پینے کی نہی بیانِ حرمت کے لئے نہیں ۔“ (9) عن عائشة بنت سعد بن أبي وقاص عن أبيها أن النبي صلی اللہ علیہ وسلم كان يشرب قائمًا (شمائل ترمذی: باب ماجاء فى صفة شرب رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم ) ”سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ نبی کھڑے ہو کر بھی پانی وغیرہ نوش فرما لیا کرتے تھے۔“ (10) عن عمرو بن شعيب عن أبيه عن جده قال رأيت رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم ينفتل عن يمينه وعن شماله ورأيته صلّٰى حافيًا ومنتعلًا ورأيته يَشْرَبُ قائمًا وقاعدًا (مسنداحمد:2/174، 178،179،190، 206،215، شمائل ترمذی: باب ماجاء فى شرب رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم ) ”عمرو بن شعیب اپنے والد سے اور وہ ان کے دادا سے بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا، آپ نماز سے فارغ ہوکر کبھی دا ہنی جانب سے مڑتے اور کبھی بائیں جانب
Flag Counter