Maktaba Wahhabi

152 - 128
شيعہ واہل سنت تاليف :شيخ صالح بن عبداللہ چيف جسٹس قطيف ہائى كورٹ، سعودى عرب ترجمہ: ابومسعود عبدالجبار سلفى، ديپال پور صحابہ كرام رضی اللہ عنہم اور اہل ِبيت عظام كے درميان قابلِ رشك برادرانہ تعلقات شيعہ سنى منافرت وطن عزيز ميں كئى سالوں سے زوروں پر ہے۔ مختلف اندرونى وبيرونى عوامل اس كو ہوا دے كر اپنے نتائج حاصل كرنا چاہتے ہيں ۔ گذشتہ دنوں اسى منافرت كو ہوا دے كر عراق ميں امريكى جارحيت كے لئے وجہ ِجواز فراہم كرنے كى بهى كوششيں ہوئيں ، جس ميں انہيں كاميابى نہ مل سكى۔ غيرمسلموں كا ہميشہ سے يہى ہتهيار رہا ہے كہ مسلمانوں كو آپس ميں لڑا كر اپنے مقاصد حاصل كئے جائيں ۔ شيعہ سنى اختلاف كا بنيادى نكتہ ’مسئلہ خلافت اور واقعہ كربلا‘ ہے جس كى و جہ سے شيعہ حضرات خلفاء راشدين كے حق ميں ناروا كلمات كہتے ہيں اور اسى سوءِ ادب سے اہل سنت كے جذبات مشتعل ہوتے ہيں ۔ زير نظر مقالہ ميں ان تمام تاريخى دلائل كو جمع كرنے كى كوشش كى گئى ہے جن سے يہ پتہ چلتا ہے كہ كوتاہ بينى كى وجہ سے جن صحابہ كرام اور اہل بيت كو جدا كرنے كى مذموم كاوشيں آئے روز كى جاتى ہيں ، وہ خود آپس ميں محبت ومودت كے كيسے گهرے تعلقات اور جذبات ركهتے تهے۔ مقالہ نگار موصوف نے جو سعودى عرب كى بڑى فاضل عدالتى شخصيت ہيں ، اس مقالہ ميں كئى اعتبار سے نبى كريم كے اہل بيت اور آپ كے صحابہ كرام رضی اللہ عنہم كے درميان حسن ِتعلق كو تاريخى حوالوں سے پيش كرنے كى سعى مشكور فرمائى ہے۔جن ميں دو نوعيت كے تعلقات يعنى ايك دوسرے كے مشابہ نام (دلالة التسمية) ركهنااور ايك دوسرے سے شادى بياہ كے تعلقات (دلالة المصاہرة)كا تذكرہ اس شمارے ميں شائع كيا جارہا ہے ۔ ( مدير) اصحابِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم كے چند اَوصاف جيساكہ ہم جانتے ہيں كہ صحابہ كرام رضی اللہ عنہم امت كا ايك منفرد طبقہ تهے اور اسے وہ امتيازات اور خوبياں حاصل تهيں جو دوسرے طبقات كو حاصل ہونا ناممكن ہيں ۔ وہ شرفِ صحابيت كے مقام پر
Flag Counter