فیصد ، تنزانیہ میں ۴۵ فیصد، حبشہ میں ۶۰ فیصد، اسی طرح چاڈ، والٹا Houte۔Valta اور لائبریا میں بھی مسلمان غالب اکثریت میں آباد ہیں ، اس کے باوجود وہاں عیسائی اقلیت حکمران ہے۔ (مجلہ ہٰذہٖ سبیلی: عدد: ۲، ص ۲۱۹) خفیہ تنظیموں (ایجنسیوں ) کی سرگرمیاں اس کی مثال وہ خفیہ تنظیمیں ہیں جن کے متعلق ۷۰ء کی دہائی کے آخر میں سوڈانی اخبارات نے یہ رپورٹ پیش کی کہ سوڈان میں پولیس کے حفاظتی دستوں نے ایک ایسی خفیہ تنظیم کا سراغ لگایا ہے جو اسلام کے خلاف سازشیں کرنے اور اسلام کے خلاف غلط نظریات پھیلا کر مسلمانوں کو اسلام سے برگشتہ کرنے اور پھر انہیں عیسائیت قبول کرنے کی دعوت دینے،ایسی سرگرمیوں میں ملوث ہے۔ اس تنظیم کا سرغنہ ڈاکٹر سویسری ہے ،جو خرطوم میں سروس کرتا ہے۔ اور یہ تنظیم ایک بین الاقوامی تنظیم، جس کا ہیڈ کوارٹر سوئٹزرلینڈکے شہر بازل Baselمیں واقع ہے، کی ذیلی شاخ ہے۔ تنظیم کے ہیڈ کوارٹر میں ایسی ۲۰۰ کتابوں کا انکشاف ہوا جواسلام کے خلاف لکھی گئی تھیں ، ان میں اسلام کی حقیقی صورت کو مسخ کرکے پیش کیاگیا تھااور مسلمانوں کو اسلام سے مرتد ہونے کی دعوت دی گئی تھی۔ اس کے علاوہ اس ہیڈ کوارٹر سے بہت بڑی تعداد میں ایسی کیسٹیں برآمد ہوئیں جو اسلام مخالف موضوعات پر مشتمل تھیں ۔ان میں سے بعض ایسی تھیں جن میں قرآن کی طرز پر تلاوتیں ریکارڈ تھیں ، اس کا مقصد افریقہ اور دیگر علاقوں کے مسلمانوں کو دھوکہ دینا تھاتاکہ وہ اس کو قرآن سمجھ کر قبول کرلیں۔(أجنحۃ المکر الثلاثۃ: ص ۱۰۷) 7. کانفرنسوں کا انعقاد :ان کانفرنسوں میں دنیا کے کونے کونے سے عیسائی مفکرین جمع ہوتے ہیں ۔جو اسلام اور مسلمانوں کامقابلہ کرنے، اپنے فاسد عقائد اور تخریب کار مذہب کو فروغ دینے کیلئے اپنی اپنی تجاویز دیتے ہیں اوراس کے بعد مختلف حربوں اور منصوبوں کے لئے لائحہ عمل مرتب کیا جاتا ہے۔اسکی مثال ایک تو وہ تبشیری کانفرنس ہے جو ۱۹۰۶ء میں قاہرہ میں منعقد ہوئی۔ اور دوسری وہ جو امریکہ کے شہر کولوراڈو Colorado میں ۱۹۷۸ء میں منعقد ہوئی۔ |