Maktaba Wahhabi

58 - 62
تھے۔ لیکن آج وہ اتنے پیچھے رہ گئے ہیں کہ ہمارا مقابلہ نہیں کرسکتے۔ یسوع مسیح کا شکر ِعظیم ہے کہ اس نے ہمیں اس کی توفیق دی۔‘‘ عیسائی مشنری متعدد روزناموں ، ہفت روزہ اور ماہانہ رسائل کے علاوہ بے شمار کتب، پمفلٹ اور ریڈیو نشریات کے ذریعے عیسائیت کا پیغام پورے عالم میں پہنچا رہے ہیں ۔وہ برملا کہتے ہیں کہ : ’’ہم نے مسیحی نظریات کے اظہار کے لئے جتنا فائدہ مصری صحافت سے اٹھایا ہے، اتنا کسی بھی اسلامی مملکت کی صحافت سے نہیں اٹھا سکے۔ ‘‘(التبشیروالاستعمار: ص۲۱۳) 5. انفرادی و اجتماعی بحرانوں اور حوادث سے فائدہ اُٹھانا:عام طور پر مسلمانوں کے لاوارث گم کردہ راہ، بے گھر اور مختلف بحرانوں اور مصائب کا شکار بچے او ربچیاں ، اسی طرح وہ لوگ جو جنگوں ، فتنوں ، قحط سالیوں ، طبعی حوادث اوردیگر بحرانوں میں اپنے اہل و عیال سے بچھڑ جاتے ہیں ، ان لوگوں کی تبشیری سرگرمیوں کا شکار بنتے ہیں ۔ ا س کی مثال وہ تبشیری مہمات ہیں جو مشنری تحریکوں نے صومالیہ میں پناہ گزین مسلمانوں کے بچوں کو عیسائی بنانے کے لئے شروع کر رکھی ہیں ۔اور ۱۹۸۲ء کے اخبارات اس مہم کو بے نقاب کر چکے ہیں ۔ (أجنحۃ المکر الثلاثۃ: ص۱۰۴) 6. حقیقی مسلمانوں کو سیاسی قیادت سے سبکدوش کرنا:اس کا مقصد سیاسی فضا کو اپنے حق میں سازگار کرنا ہے، تاکہ کوئی طاقت ان کے مقاصد کے سامنے حائل نہ ہوسکے۔ا س کی ایک مثال ملک سیرالین ہے، جہاں مسلمانوں کی آبادی ۸۰ فیصد ہے اورعیسائی آبادی بمشکل ۵ فیصد ہوگی، اس کے باوجود وہاں کی وزارت کی ۲۲ نشستوں میں سے ۱۸ نشستوں پر عیسائی مسلط ہیں ۔ صدارت، وزارتِ عظمیٰ، وزارتِ خارجہ، وزارتِ خزانہ اور وزارتِ مواصلات کا منصب عیسائیوں کے پاس ہے۔ ا س کی دوسری مثال سینی گال،وسطی افریقہ،گیمبیا ،حبشہ ،تنزانیہ ،چاڈ،والٹا اور لائبیریا کے ممالک ہیں ، جہاں مسلمان غالب اکثریت ہونے کے باوجود عیسائیوں کے زیر تسلط ہیں ۔سینی گال میں مسلمانوں کی آبادی ۹۰ فیصد ہے اور وسطی افریقہ میں ۷۰ فیصد، گیمبیا میں ۹۰
Flag Counter