Maktaba Wahhabi

52 - 62
عیسائی مشنریوں کے عمومی مقاصد بعض لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ عیسائی مشنریوں کے یہاں آنے کا سب سے بڑا مقصد دین کی نشرواشاعت ہے۔ لیکن امر واقعہ یہ ہے کہ دین کی نشرواشاعت عیسائی تنظیموں کا حقیقی مقصد نہیں ہے،بلکہ یہ ان کا ثانوی کام ہے۔ ان مشنری تنظیموں کا مقصد ِحقیقی استعماری طاقتوں کے ایجنٹ کی حیثیت سے جاسوسی کرنا ہے۔ اوریہ تمام لوگ ان تمام اخلاقِ حمیدہ سے بالکل عاری ہوتے ہیں ،جو ایک حقیقی مشنری میں ہونے چاہئیں ، ان کے اہداف یہ ہیں : ٭ عیسائی اور غیر عیسائی اقوام کو اسلام میں داخل ہونے سے روکنا اور اسلام کی نشرواشاعت کے سامنے رکاوٹیں کھڑی کرنا ۔ ٭ مسلمانوں کے دلوں سے اسلامی تشخص ختم کرنا کہ وہ بس نام کے مسلمان رہ جائیں ۔ اس مقصد کے لئے تنصیری تحریک نے سب سے پہلے مسلمانوں کی قوت کے سرچشمے ’اسلامی عقائد‘ پر حملہ کیا۔ چنانچہ انہوں نے سب سے پہلے مسلمانوں کے عقائد کی جڑیں کھوکھلی کیں ۔ امریکی مشنری زویمر اس حقیقت کا اعتراف ان الفاظ میں کرتاہے : ’’میں مسلمان کووہ اہمیت نہیں دیتا جو ایک انسان کو دینی چاہیے ۔وہ اس شرف کا مستحق نہیں ہے کہ اس کو یسوع مسیح کی طرف منسوب کیا جائے ۔ہم انہیں نفسانی خواہشات میں مستغرق کریں گے۔ انہیں شتر بے مہار کی طرح خواہش نفس کا غلام بنا دیں گے، حتیٰ کہ اس کی شخصیت مسخ ہوجائے گی اور وہ کسی کام کا نہیں رہے گا۔‘‘ ٭ ان کا سب سے بڑا مقصد عالم اسلام کی وحدت کو پارہ پارہ کرناہے، کیونکہ انہیں معلوم ہے کہ تمام اسلامی ممالک اگر متحد ہو گئے تو مغرب کے خلاف یہ ایک عظیم قوت ہو گی۔ پوپ سیمون نے کہا تھا : ’’ تبشیری تحریک اسلامی وحدت کی شان و شوکت اور طاقت کو تار تار کرنے کے لئے ایک اہم ہتھیار ہے۔ اب ضروری ہوگیا ہے کہ ہم تبشیری تحریک کے ذریعے مسلمانوں کی وحدت کو پارہ پارہ کریں اور ان کے فکری دھاروں کو بدلیں ، تاکہ عیسائیت مسلمانوں کے درمیان
Flag Counter