Maktaba Wahhabi

69 - 70
(۳) بدھ کی شام طلبہ نے بیت الحکمت کی زیارت کی۔جہاں مخطوطات کی بڑی تعداد اور اقبالیات پر کثیر لٹریچر نے طلبہ کو متاثر کیا۔بعض جدید موضوعات پر اہم کتب کی موجودگی بھی قابل دید ہے۔ تربیتی ورکشاپ کی نمایاں علمی و انتظامی خصوصیات 1. ہر لیکچر کے اختتام پر لیکچرر (محاضر) سے سوال و جواب کی نشست 2. متنوع /معاصر موضوعات پر لیکچرز کا اہتمام 3. تمام لیکچرز کی سی ڈی پر آڈیو ریکارڈنگ، تاکہ مستقبل میں بھی استفادہ کیا جاسکے اور معیاری ساؤنڈ سسٹم 4. طلبہ کے لئے عمدہ قیام و طعام کا انتظام 5. طلبہ کے لئے موزوں علمی سیر اور تفریح کا انتظام 6. لیکچرز کے دوران مشروبات سے تواضع الغرض اپنی نوعیت کی اس پہلی ورکشاپ میں طلبہ کو باہمی تجربات و افکار کے تبادلہ کا موقع ملا، مختلف موضوعات پر لیکچرز سے ان کے لئے فکر و عمل کے نئے دریچے کھلے۔ فاضل علماء کرام کے ساتھ گفتگو سے ان کو علم کے موتی سمیٹنے کا موقع ملا۔ تجرباتی علم کی روشنی ملی، عمل کا جذبہ فراواں نصیب ہوا، نئے دوست ملے، چند دنوں میں ان کی زندگی کو ایک نیا نقشہ اور نئی جہت ملی۔ پانچواں دن(۱۸/ جولائی بروزجمعرات) صبح کے سیشن کے آغاز پر طلبہ کو سعودی یونیورسٹیوں میں داخلہ کے طریقۂ کار سے آگاہ کیا گیا۔ جس کے بعد حافظ حسن مدنی نے پاکستانی یونیورسٹیوں میں اعلیٰ تعلیم (ایم فل، پی ایچ ڈی) کے مراحل اور طریقہ کار سے طلبہ کو متعارف کرایا۔بعد ازاں طلبہ کے مابین تقریری مقابلہ کا انعقاد کیا گیا۔ تقریب کا باقاعدہ آغاز قاری حمزہ مدنی کی تلاوت سے ہوا۔ محمود احمد نے حمد ِباری تعالیٰ پرسوز آواز میں پیش کی۔نعت ِرسول مقبول صلی اللہ علیہ وسلم پیش کرنے کا اعزاز محمد نعمان فاروقی کے حصہ میں آیا۔ طلبہ نے درج ذیل موضوعات پر اظہار خیال کیا : قاری محمد شعیب (مدینہ منورہ یونیورسٹی) ’جنگ ِآزادی میں اہل حدیث کا کردار‘ حافظ شعیب احمد (جامعہ سلفیہ، فیصل آباد) ’مدارس کے طلبہ کی ذمہ داریاں ‘ شکیل احمد (جامعۃ الدعوۃ ، مریدکے) ’غیر مسلموں کی سازشیں اور ان کا توڑ‘ محمد نعمان فاروقی (دار الدعوۃ السلفیہ، ستیانہ) ’فقہی جمود کے اسباب اور ان کا حل‘ مرزا عمران حیدر (جامعہ لاہور الاسلامیہ) ’پاکستان میں نفاذ شریعت، ماضی، حال، مستقبل‘ اسی مقابلہ کے نتائج یوں رہے : اول:حافظ شعیب احمد، دوم :قاری شعیب احمد اور سوم :عمران حیدر اس کے بعد اعجاز حسن (متعلّم مدینہ یونیورسٹی) نے تربیتی ورکشاپ کے بارے میں اپنے تاثرات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایسی بے مثال ورکشاپس ہر سال منعقد ہونی چاہئیں ۔ انہوں نے سعودی جامعات سے فارغ التحصیل اور زیر تعلیم طلبہ کو ایک نظم میں پرونے کی تجویز پیش کی۔ پاکستانی جامعات کے طلبہ کے نمائندہ کی حیثیت سے حافظ قمر حسن نے تاثرات کا اظہار کرتے ہوئے ورکشاپ کے انتظامی، تعلیمی اور تفریحی پروگرامز کو سراہا اور کہا کہ مختلف موضوعات پر لیکچرز اور اہل علم سے ملاقات
Flag Counter