Maktaba Wahhabi

47 - 70
پہلی جلد) نظر سے گزری ہوگی۔ دیوبند کے بعض تجارتی ادارے صحیح بخاری کی خدمت کے بہانے… صحیح بخاری اورامام بخاری رحمۃ اللہ علیہ کی بالخصوص اور تمام محدثین کی بالعموم توہین و تضحیک اور استخفاف و طعن کے لئیکمر بستہ ہوگئے ہیں اور اس کا ایک زبردست محاذ قائم کردیا ہے جس کی ادنیٰ سی مثال انوار الباری ہے اور اہلحدیث کا یہ حال ہے کہ ان کو آ پس میں لڑنے سے فرصت نہیں مل رہی ہے کأنہم صم بکم عمی کتب ِمحولہ میں سے کوئی بھی مطبوع نہیں ہے، البتہ بعض کتابیں جرمنی کے شاہی کتب خانہ میں موجود ہیں ۔ والسلام عبیداللہ رحمانی،۲۳/اکتوبر ۱۹۶۳ء نذیر مسلم، مولانا نذیر احمدرحمانی اور عبد الرحمن رحمانی کے خطوط (۷) بسم اللہ الرحمن الرحیم بنام مولانا عبد الغفار حسن محمد نذیر مسلم از سرگودھا برادرِ محترم! السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ آج مجھے گھر آئے تین دِن ہوگئے ہیں ، ابھی تک جماعتی حالات کے متعلق توکوئی خاص معلومات حاصل نہیں ہوسکیں ، اس لئے میرا یہ خط صرف رہائی سے گھر تک کی مختصر روداد پر مشتمل ہوگا اور دیگر اُمور آئندہ خط میں تحریر کروں گا۔ اِن شاء اللہ بارک سے نکل کرچکر میں آئے اور رہائی کا پرچہ لے کر ڈیوڑھی پہنچے وہاں سے پی پی کی بقیہ رقم وصول کرنے اور گاڑی کا پاس بنوانے میں اڑھائی گھنٹے صرف ہوگئے اور ساڑھے تین بجے جیل کے آخری دروازے سے نکلنے کی سعادت نصیب ہوئی۔ الحمد للَّہ علی ذلک چونکہ جیل سے دو میل کے فاصلہ پر شہر ہے اس لئے ٹانگہ کاانتظام ایک ٹیڑھا مسئلہ بن گیا۔ حسن اتفاق سے آپ کے ہم نام سے ملاقات ہوگئی اور انہوں نے اس سلسلہ میں ہماری کماحقہ مدد کی اور شہر سے جاکر ٹانگہ لے آئے۔ ہمیں شہر پہنچتے پہنچتے مغرب کا وقت ہوگیا، دفتر میں گئے تو دفتر بند تھا۔ پاک جنرل سٹور کا رخ کیا تواتفاق سے راستہ میں ملت کلاتھ ہاؤس کا بورڈ نظر آگیا۔ چونکہ اس کے مالک سے دیرینہ تعلقات تھے، اس لئے وہیں ڈیرے ڈال دیئے اور انہی کی مدد سے جماعت کے کارکنوں کواطلاع دی گئی چونکہ اس دن ہفتہ وار اجتماع تھا، اس لئے تقریباً تمام رفقا سے ملاقات ہوگئی۔ خان محمد ربانی صاحب بیمار تھے، اس لئے ان کے گھر پہنچ کر ملاقات کی گئی۔ پہلے کی نسبت انہیں
Flag Counter