Maktaba Wahhabi

67 - 71
دلدل میں اُتری ہوئی امت کے بے بس افراد کو ’اثبات النبوة‘ اور ’مکتوبات ‘جیسی تحریروں کے ذریعے ساحل عافیت پر لانے کی کوششیں کی گئیں ۔ شعائر ِاسلامی کے انسداد کے باعث مجدد علیہ الرحمہ نے اسلامی تہذیب و ثقافت کی روایات کے دفاع میں جو عظیم خدمات پیش کیں ، ان کے باعث ملت کو ایک مرتبہ پھر اپنا تشخص نصیب ہوا اور سیاسی سطح پر یہ دوقومی نظریے کی مثبت اساس تھی جس پر آگے چل کر اسلامیانِ ہند نے اپنی سیاسی جدوجہد کو استوار کیا۔ حضرت مجدد رحمۃ اللہ علیہ نے تصوف کی اصلاح و تجدید کے لئے جو عظیم کارنامہ سرانجام دیا اس کی تفصیلات بھی اس مختصر مجموعہ مضامین کا مستقل حصہ ہیں ۔ اس کتاب کا اسلوبِ ترتیب موزوں ہے اور اس کے مطالعے سے برصغیر کی تاریخ کے سب سے سیاہ اور سب سے روشن پہلو کا علم اور اِدراک حاصل ہوتا ہے۔ فاضل مرتب اس مقصد میں بخوبی کامیاب ہیں ۔ (پروفیسر عبدالجبار شاکر) 3.ضیاء الکلام شرح عمدة الاحکام از مولانا محمود احمد غضنفر صفحات۶۶۸… جون ۲۰۰۰ء…ناشرنعمانی کتب خانہ ، اردو بازار، لاہور اسلام دین فطرت ہے۔ ہمارا جو کام شریعت ِاسلامیہ کے مطابق ہوگا، وہ فطرت کے عین مطابق بھی ہے اور جو کام کتاب و سنت کے خلاف ہوگا، وہ عین فطرت کے منافی ہے۔ چنانچہ اللہ تعالیٰ اپنی شریعت کی حفاظت کا ذمہ خود اٹھایا اور اس کے بہت سے اسباب پیدا فرما دیئے۔ قرآنِ کریم تو عہد ِنبوی ہی میں مکمل طور پر لکھا ہوا موجود تھا اور پھر حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کے دور میں اسے یکجا کرکے ایک مصحف کی شکل دے دی گئی۔ اس طرح تدوین حدیث کا آغاز بھی عہد ِنبوی میں ہی ہوگیا تھا۔ پھر صحابہ رضی اللہ عنہم نے لکھ کر اور بعض نے اسے اپنے سینوں میں محفوظ کرلیا۔ حضرت عمر بن عبدالعزیز رضی اللہ عنہ نے اسے پروان چڑھایا۔ حتیٰ کہ پانچویں صدی ہجری میں تدوین حدیث کا کام اپنے تہذیبی و ترتیبی مراحل سے گزر کر تکمیل کو پہنچا اور محبانِ رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم کے لمحہ لمحہ کو کتابی شکل جمع کرکے وضع حدیث کا دروازہ ہمیشہ کے لئے بند کردیا گیا۔ تدوین حدیث کی تکمیل کے بعد یہ سلسلہ ختم نہیں ہوا بلکہ مختلف حالات کے پیش نظر مختلف عناوین کے تحت اس کا سلسلہ جاری رہا۔ محدثین نے ان پر خصوصاً صحیح بخاری پر مستخرجات، استدراکات، شروحات اور اختصارات لکھے، مختلف عناوین پر مستقل کتب تحریر کی گئیں ۔ انہیں عناوین میں سے ایک موضوع احادیث ِاحکام کا بھی ہے۔ مختلف ادوار میں اس موضوع پرکتب منصہ شہود پر آئیں ۔ امام عبدالحق اشبیلی ۵۸۱ھ نے چھ جلدوں میں احکام الکبریٰ لکھی۔ ابن تیمیہ رحمۃ اللہ علیہ نے المنتقی من الاخبار المصطفیٰ تحریر کی، اس پر امام شوکانی رحمۃ اللہ علیہ نے ’نیل الاوطار‘ کے نام سے شرح لکھی۔ ابن دقیق العید نے ’الالمام فی احادیث الاحکام‘ لکھی۔ حافظ ابن حجر نے
Flag Counter