Maktaba Wahhabi

65 - 71
انکارِحدیث کے بعد وہ دوسرے مسلمانوں کو کس طرح کے اسلام کی راہ دکھانا چاہتا ہے، اس حصے کے ابواب یہ ہیں : (۱) طلوعِ اسلام کا ایمان بالغیب (۲) طلوعِ اسلام اور ارکانِ اسلام (۳) وحی الٰہی سے روشنی حاصل کرنے کا طریقہ (۴) فکر پرویز پر عجمی شیوخ کی اثر اندازی (۵) داعی انقلاب کا ذاتی کردار (۶) پرویزی لٹریچر کی خصوصیت آخر میں ایک باب بطورِ ضمیمہ شامل ہے جس کا عنوان ہے ”طلوع اسلام سے چند بنیادی سوالات“ یہ سوالات جہاں ایک طرف اس کتاب کا لب ِلباب ہیں تو دوسری طرف طلوعِ اسلام کے لئے چیلنج کی حیثیت رکھتے ہیں ۔ اس سے قبل بھی یہ کتاب دو دفعہ چھپی، لیکن کتابت و طباعت کی خامیوں سے پاک نہ ہوسکی، قارئین کو ہمیشہ اس کی بھدی کتابت کے پیش نظر اسے پڑھنے میں دشواریوں کا سامنا کرنا پڑتا تھا لیکن یہ اس کتاب کی طبع سوم ہے جو دیدہ زیب کمپیوٹر کتابت ہے اور ان تمام خامیوں سے پاک ہے جن کی قارئین کو عرصے سے شکایت تھی۔ اب اس کا معیار ایسا اعلیٰ ہے کہ انسان اس کتاب کو پڑھنا شروع کرتا ہے تو پڑھتا ہی چلا جاتا ہے اور کوئی تکان اور ملال محسوس نہیں کرتا۔ اس کتاب کا تمام لائبریریوں اور سب علم دوست حضرات کے پاس ہونا بہت ضروری ہے۔ (مبصر: محمد رمضان سلفی) 2.شیخ سرہند از جمیل اطہر سرہندی صفحات:۲۵۶…جنوری ۱۹۹۹ء…پبلشر :ادارۂ اسلامیات، لاہور برصغیر پاک و ہند میں تاریخ دعوت و عزیمت کا ایک روشن باب شیخ احمد سرہندی ملقب بہ مجدد الف ثانی (۱۵۶۴ء… ۱۶۲۴ء) سے منسوب ہے۔ مغل سلطنت نے جہاں برصغیر میں علوم و فنون اور بہت سے دوسرے ثقافتی اور تمدنی مظاہر کی بنا رکھی،وہاں علوم و افکار کے راستے اِلحاد و زندقہ کی راہ کو ہموار کرنے میں بھی اپنی سعی ٴ بد کو بروے کار لائے۔ نصیر الدین ہمایوں نے ایران سے واپسی پر مغل دربار میں ایک کشمکش کی بنا رکھی جو اس کے فرزند اکبر ٭ کے عہد میں فتنہ و اِلحاد کے بامِ عروج تک پہنچ گئی۔ جلال الدین اکبر نے دین الٰہی کو ایجاد کیا۔ ملامبارک کے بیٹوں ابوالفضل اور فیضی نے توحید کے بعد نبوت کی ضرورت سے انکار کردیا۔ نبوت پر اعتراضات کی رو شِ بد کا آغاز کیا بلکہ مجلس میں ابوالفضل نے مجدد الف ِثانی کی موجودگی میں امام غزالی پر نامعقولیت کی پھبتی کسی۔ عبادات اور شعائر ِاسلام کو عقل کے خلاف ثابت کیا گیا۔ مساجدکو گرانے کا کام شروع ہوا اور عین شاہی محل میں ایک آتش خانہ تیار کرایا گیا جس میں خود اکبر بھی اپنے مخصوص عقائد کے مطابق عبادت کرتا تھا۔ اذان کی بجائے ناقو س اور صور پھونکے جانے لگے۔ ہندو علم الاصنام کے کرداروں برہما، مہاویر، شین، کشن وغیرہ کی تعظیم کی جانے لگی۔ سورج کی عبارت دن میں
Flag Counter