غزنوی، مولانا محمد ابراہیم میرسیالکوٹی، مولانا سید محمد داؤد غزنوی،مولانا حافظ عبداللہ روپڑی اور مولانا حافظ محمد گوندلوی رحمہم اللہ اجمعین سے انہیں والہانہ عقیدت تھی اوران کے علم و فضل کے معترف تھے۔ کتب خانہ مولانا محمد اسمٰعیل سلفی کاکتب خانہ انفرادی کتب خانوں میں بہت بڑا کتب خانہ تھا اور ہر موضوع سے متعلق عمدہ کتابوں کا ذخیرہ ان کے کتب خانہ میں موجود تھا۔ ان کے پاس تفسیر، حدیث، شروح، فقہ، اُصولِ فقہ، اُصولِ حدیث، تاریخ و سیر، اسماء الرجال اور فنون کی تمام کتابیں موجود تھیں ۔ اُردو کتابوں کا بھی کافی ذخیرہ تھا۔ اردو کے علمی رسائل واخبارات کے کئی فائل ان کے کتب خانہ میں موجود تھے۔ علم حدیث اور علم فقہ سے ان کو خاص دلچسپی تھی۔ حدیث کی کتابوں کی کافی شروح ان کے کتب خانہ میں موجود تھیں اور اس کے علاوہ چاروں فقہ (حنفی، مالکی، شافعی،حنبلی) اور فقہ جعفریہ کی کتابیں بھی ان کے پاس موجود تھیں ۔ فتاویٰ پر بھی ان کے پاس کافی کتابیں تھیں ۔ وہ ہر موضوع سے متعلق تمام کتابوں کاباقاعدہ مطالعہ کرتے تھے اور اہم مقامات پر نوٹ لکھتے۔ سوانح حیات شیخ الحدیث مولانا محمد اسمٰعیل سلفی ۱۸۹۵ء میں تحصیل وزیرآباد کے قصبہ ’ڈھونیکی‘ میں پیدا ہوئے۔ آپ کے والد کانام مولانا حکیم محمدابراہیم تھا۔ جو جید عالم دین، حاذق طبیب ہونے کے ساتھ ساتھ اعلیٰ پایہ کے خوشنویس بھی تھے۔ آپ عرصہ تک مولانا ابوسعید محمد حسین بٹالوی کا رسالہ ’اشاعة السنة‘ کتابت کرتے رہے۔ اس کے علاوہ آپ نے امام حدیث مولانا عبدالرحمن محدث مبارکپوری کی مشہور کتاب ’تحفة الاحوذی شرح جامع ترمذی‘ جو چار جلدوں میں ہیکی کتابت بھی کی۔ تحفة الاحوذی کے ٹائٹیل پر یہ عبارت درج ہے: کتبہ محمد ابراہیم : موضع ڈھونیکی، تحصیل وزیرآباد، ضلع گوجرانوالہ مولانا محمد اسمٰعیل نے ابتدائی تعلیم اپنے والد مولانا حکیم محمد ابراہیم سے حاصل کی۔ اس کے بعد آپ دارالحدیث وزیرآباد تشریف لے آئے۔ دارالحدیث وزیرآباد میں استادِ پنجاب شیخ الحدیث مولانا حافظ عبدالمنان محدث وزیرآبادی توحید و سنت کی اشاعت میں سرگرمِ عمل تھے۔ استادِ پنجاب کے علاوہ اس مدرسہ میں مولوی عمر الدین وزیرآبادی اور استادِ پنجاب کے صاحبزادہ مولوی عبدالستارمرحوم بھی مدرّ س تھے اور ایک مدرّس مولوی تاج الدین بھی تھے۔ مولانا محمد اسمٰعیل نے صرف و نحو کی کتابیں مولوی تاج الدین سے پڑھیں ۔ مولوی عمر الدین سے فارسی کتابیں گلستان، بوستان وغیرہ پڑھیں اور مولوی عبدالستار صاحب سے سنن نسائی کا رُبع اوّل پڑھا اور |