Maktaba Wahhabi

57 - 71
اور ان کے سوہدرہ کے مولانا عبدالمجید خادم اورحکیم عنائت اللہ نسیم سوہدروی بھی ہمارے ساتھ تھے۔ میں نے ایک دن مولانا محمد اسمٰعیل سلفی مرحوم سے عرض کیا کہ آپ یہاں جیل میں ’حجة اللہ البالغہ‘ کا درس دیا کریں ۔ مولانا سلفی مرحوم نے میری اس درخواست کوشرفِ قبولیت بخشا۔ چنانچہ آپ نے گھر سے حجة اللہ البالغہ منگوائی اور دوسرے دن ’حجة اللہ البالغہ‘ کا درس شروع کردیا۔مولانامحمدعلی کاندھلوی نے فرمایا: ”میں نے حجة اللہ البالغہ مولانا شبیر احمد عثمانی سے پڑھی تھی، اور میرا یقین تھا کہ جس طرح مولانا عثمانی مرحوم ’حجة اللہ البالغہ‘ کا درس دیتے ہیں ، ان جیسا کوئی دوسرا عالم درس نہیں دے سکتا۔ لیکن جب مولانا محمداسمٰعیل سلفی کا درس سنا تو مجھے اپنی رائے تبدیل کرنی پڑی۔ مولانا سلفی جس انداز سے حجة اللہ البالغہ کے مسائل کی تشریح فرماتے تھے۔ اس طرح کوئی دوسرا مدرّس تشریح نہیں کرسکتا تھا اور اس وقت میرا یقین پختہ ہوگیا کہ مولانا محمد اسمٰعیل سلفی ایک جید عالم دین ہیں ۔ علومِ اسلامیہ پر ان کی نظر وسیع ہے اور جماعت اہلحدیث کے ایک قیمتی سرمایہ ہیں ۔“ سید سلیمان ندوی سے تعلقات مولانا محمد اسمٰعیل سلفی کے علامہ سید سلیمان ندوی سے دوستانہ تعلقات تھے۔ سید صاحب مولانا سلفی مرحوم کے علم و فضل کے معترف تھے۔ خط و کتابت اور مراسلت کا سلسلہ جاری رہتا تھا اور سید صاحب مولانا مرحوم کی بہت قدر کرتے تھے۔ مولانا محمد حنیف ندوی مرحوم اورمولانا عبدالقادر ندوی صدر جامعہ تعلیم الاسلام ماموں کانجن کو مولانا سلفی کی سفارش پر سید صاحب نے ندوة العلماء لکھنوٴ میں داخلہ دیا تھا۔ اپریل ۱۹۳۳ء میں جب سید صاحب لاہور تشریف لائے اور ادارۂ معارفِ اسلامیہ کے اجلاس میں شرکت فرمائی تو اجلاس کے اختتام پر سید صاحب گوجرانوالہ تشریف بھی لے گئے۔گوجرانوالہ میں آپ مولانا محمد اسمٰعیل سلفی اور مولانا محمد چراغ مرحوم سے بھی ملے۔ سید صاحب نے اس کاذکر معارف اعظم گڑھ میں کیا ہے۔ علمائے سلف سے محبت مصلحین اُمت میں امام احمدبن حنبل، امام ابن حجر عسقلانی، امام ابن تیمیہ، امام ابن قیم، شاہ ولی اللہ، سید احمدشہید،مولانا شاہ اسمٰعیل شہید اور امام محمد بن عبدالوہاب رحمہم اللہ اجمعین سے والہانہ عقیدت رکھتے تھے۔ ان حضرات کی تصانیف کا مطالعہ بڑے ذوق و شوق سے کرتے تھے اور اپنے تلامذہ کوبھی ان کی تصانیف کے مطالعہ کی ترغیب دیتے تھے۔ علمائے اہلحدیث میں شیخ الکل مولانا سید محمدنذیر حسین دہلوی، مولانا حافظ عبداللہ غازی پوری، مولانا شمس الحق عظیم آبادی، مولانا سید نواب صدیق حسن خان، مولانا عبدالرحمن مبارکپوری، مولانا قاضی احمد سلیمان منصورپوری، مولانا عبدالعزیز رحیم آبادی، مولانا ابوالوفاء ثناء اللہ امرتسری، مولانا سید عبدالجبار
Flag Counter