تحریک استخلاصِ وطن میں ان کی خدمات قدر کے قابل ہیں ۔ برصغیر کی آزادی سے قبل ان کی جوانی علم دین حاصل کرنے اور انگریزوں سے وطن عزیز کو آزاد کرانے میں گزری۔ آزادی کی لڑائی انہوں نے کانگرس کے پلیٹ فارم سے لڑی۔ وہ مولانا ابوالکلام آزاد، مولانا سید محمد داود غزنوی اور دوسرے کانگرسی مجاہدین آزادی کے شانہ بشانہ ہوکر آزادیٴ وطن کے لئے لڑتے رہے اور کئی بار اسیر زنداں ہوئے۔ قیامِ پاکستان کے بعد پاکستان میں اسلامی نظام کے نفاذ کے سلسلہ میں کوشاں رہے اور تحریر وتقریر کے ذریعہ حکومت ِپاکستان کی توجہ اس طرف مبذول کراتے رہے کہ یہ ملک اسلام کے نام پر حاصل کیا گیا ہے، اس میں کتاب و سنت کو نافذ اور رائج کیا جائے۔ ۱۹۵۳ء کی قادیانی تحریک:۱۹۵۳ء میں قادیانیوں کے خلاف تحریک چلائی گئی کہ ان کو غیر مسلم اقلیت قرار دیا جائے۔ حکومت نے علمائے کرام پر بہت سختیاں کیں ۔ لاہور میں مارشل لاء نافذ کردیا گیا اور علمائے کرام کو جیلوں میں بند کردیا گیا۔ مولانا محمد اسمٰعیل سلفی کو بھی گرفتار کرکے گوجرانوالہ جیل میں بند کردیا گیا۔ اس وقت توحکومت نے قادیانیوں کو اقلیت قرار نہ دیا لیکن ۱۹۷۷ء میں ذوالفقار علی بھٹو جو اس وقت پاکستان کے وزیراعظم تھے، نے قادیانیوں کواقلیت قرار دے دیا۔ اسلامی آئین کی تشکیل کے لئے علما کا بورڈ:۱۹۵۲ء میں حکومت ِپاکستان نے علامہ سید سلیمان ندوی کی سربراہی میں ۳۱ علمائے کرام پر مشتمل ایک بورڈ بنایا کہ وہ ملک میں اسلامی نظام کے نفاذ کے سلسلہ میں حکومت کو تجاویز اور سفارشات پیش کریں ۔شیخ الحدیث مولانا محمد اسمٰعیل سلفی اس بورڈ کے رکن تھے۔ جماعتی خدمات مولانا محمد اسمٰعیل سلفی نے جماعت ِاہلحدیث کو منظم اور فعال بنانے میں جو گرانقدر خدمات سرانجام دیں ، اس کی مثال تاریخ اہلحدیث میں ملنی مشکل ہے۔ مولانا محمد اسمٰعیل سلفی نے جماعت اہلحدیث سے جو رشتہ جوڑا، وہ روز بروز مضبوط سے مضبوط تر ہوتا گیا۔ ۱۹۲۰ء میں انجمن اہلحدیث پنجاب کا قیام عمل میں آیا۔ اس کے صدر مولانا عبدالقادر قصوری اور ناظم اعلیٰ مولانا ثناء اللہ امرتسری کو بنایا گیا اور مجلس عاملہ کے ارکان درج ذیل علمائے کرام تھے: مولانا سید محمد داؤد غزنوی، مولانا محمد ابراہیم میرسیالکوٹی، مولانا قاضی محمد سلیمان منصورپوری، مولانا محمداسمٰعیل سلفی، مولانا قاضی عبدالرحیم، مولانا محمد علی لکھوی اور حکیم نور الدین۔ مولانا محمد اسمٰعیل سلفی آل انڈیا اہلحدیث کانفرنس کی مجلس عاملہ کے رکن بھی رہے ہیں ۔ قیامِ پاکستان کے بعد مولانا سید محمد داود غزنوی کی سعی سے مغربی پاکستان میں جمعیت ِاہلحدیث کا قیام عمل میں |