Maktaba Wahhabi

53 - 71
عظمت کا احساس ہونے لگتا تھا۔ وہ ہر ایک سے محبت سے ملتے۔ سب کا دکھ درد سنتے اور اپنی استطاعت کی حدتک پریشانی دور کرنے کی کوشش بھی فرماتے۔ مولانا سلفی بہت سادہ لباس استعمال کرتے تھے۔ گرمیوں میں عموماً تہبند استعمال کرتے تھے۔مولانا محمد اسحاق بھٹی لکھتے ہیں کہ ”ایک دفعہ مولانا محمد اسمٰعیل سلفی جمعیت اہل حدیث پاکستان کے اجلاس میں تہبند باندھ کر شریک ہوئے تو مولانا سید داود غزنوی کو ناگوار گزرا اورمولانا محمد اسمٰعیل سے مخاطب ہوکر فرمایا: میں بحیثیت امیر حکم دیتاہوں کہ آئندہ کوئی رکن مجلس تہبند باندھ کر نہ آئیں ۔ شلوار پہن کر میٹنگ میں شریک ہوں۔“ حدیث ِنبوی سے شغف مولانا سلفی مرحوم کو حدیث ِنبوی سے بہت زیادہ محبت تھی اور حدیث ِرسول الله صلی اللہ علیہ وسلم کے معاملہ میں معمولی سی مداہنت بھی برداشت نہیں کرتے تھے۔ مولانا محمد عطاء اللہ حنیف رحمۃ اللہ علیہ نے کئی بار مجھ سے فرمایا کہ ”جماعت اہل حدیث میں شیخ الاسلام مولانا ابوالوفاء ثناء اللہ امرتسری رحمۃ اللہ علیہ اور شیخ الحدیث مولانا محمد اسمٰعیل سلفی رحمۃ اللہ علیہ کو یہ شرف حاصل ہے کہ حدیث کے معاملہ میں معمولی سی مداہنت بھی برداشت نہیں کرتے تھے۔جب بھی کوئی مضمون یا کتاب ایسی شائع ہوتی جس میں حدیث ِرسول الله صلی اللہ علیہ وسلم پر تنقید ہوتی تو یہ دونوں حضرات اس کا فورا ً نوٹس لیتے۔ مولانا ثناء اللہ مرحوم اخبارِ اہلحدیث، امرتسر میں فوراً جواب دیتے اورمولانا سلفی مرحوم بھی پہلے اخبارِ اہلحدیث امرتسر میں لکھتے رہے اورقیامِ پاکستان کے بعد’الاعتصام‘ لاہور میں ان کے بے شمار مضامین حدیث کی مدافعت و نصرت و تائید میں شائع ہوتے رہے ہیں اور مجھے پختہ یقین ہے کہ اللہ تعالیٰ ان دونوں علمائے کرام کو حدیث نبوی کی مدافعت اور نصرت میں اجر ِعظیم عطا کرے گا۔ “ مولانا عطاء اللہ حنیف مرحوم یہ بھی فرمایا کرتے تھے کہ ”خاکسار بھی حدیث کے معاملہ میں کسی قسم کی مداہنت برداشت نہیں کرسکتا جب بھی کوئی مضمون حدیث کی تنقیص میں شائع ہوتا ہے تو فورا ً اس کا جواب الاعتصام میں شائع کرتا ہوں ۔ میرے علاوہ حافظ عبدالقادر روپڑی رحمۃ اللہ علیہ کو بھی یہ شرف حاصل ہے کہ وہ حدیث کے معاملہ میں بہت زیادہ متشدد اور سخت ہیں ۔ جب کوئی مضمون حدیث کے خلاف ان کی نظر سے گزرتا ہے تو تحریر و تقریر کے ذریعہ دلائل سے جواب دیتے ہیں اور حدیث کے مخالفین کو مناظرہ کا چیلنج دیتے ہیں ۔ “ مولانا اسمٰعیل سلفی مرحوم کی تمام تصانیف حدیث ِنبوی کی تائید و حمایت میں ہیں ، جن کا تعارف آگے آرہا ہے۔ سیاسی خدمات مولانا محمد اسمٰعیل سلفی ایک جید عالم دین،مفتی، مدرّس اور خطیب و مقرر تھے۔ مفسر قرآن تھے، محدث تھے، موٴرّخ، نقاد اور محقق تھے اور اس کے ساتھ اللہ تعالیٰ نے ان کو سیاسی بصیرت بھی عطا کی تھی۔
Flag Counter