إبْرٰهِيْمَ وَمُوْسیٰ وًعِيْسیٰ أنْ أقِيْمُوا الدِّيْنَ وَلاَ تَتَفَرَّقُوْا فِيْهِ﴾ [1] ”اس نے تمہارے لئے دین کا وہی طریقہ مقرر کیا ہے جس کا حکم اس نے نوح علیہ السلام کو دیا تھا اور جسے (اے محمد صلی اللہ علیہ وسلم ) اب تمہاری طرف ہم نے وحی کے ذریعے سے بھیجا ہے اور جس کی ہدایت ہم ابراہیم اور موسیٰ اور عیسٰی علیہم السلام کو دے چکے ہیں ، اس تاکید کے ساتھ کہ اس دین کو قائم رکھنا اور اس میں پھوٹ نہ ڈالنا“ مناہج و شرائع کا ا ختلاف دین کی اس یکسانیت کے باوجود مختلف اُمتوں کے لئے ان کے خصوصی حالات اور مصلحتوں کے مطابق ا کثر ان کی شریعت ، ضوابط اور قوانین میں فرق موجود تھا۔ یہاں تک کہ دین اسلام کی تکمیل ہوگئی اور نبوت و ر سالت کا دروازہ قیامت تک کے لئے بند کردیا گیا۔ مختلف اُمتوں کی مصلحتوں اور ان کے اَحکام میں اختلاف کے بارے میں علامہ زمخشری لکھتے ہیں :والشرائع مصالح تختلف باختلاف الأحوال والأوقات فلکل وقت حکم يکتب علی العباد أي يفرض عليهم علی ما يقتضيه استصلاحهم[2] ”شریعتوں کی مصلحتیں ہوتی ہیں جن میں احوال و اوقات کے مختلف ہونے کی وجہ سے باہم اختلاف ہوتا ہے۔ ہر وقت اور زمانے کے لئے ایک حکم ہوتا ہے جو بندوں کو دیا جاتاہے یعنی اس حکم کی فرضیت بتقاضائے مصلحت ان پر کی جاتی ہے“ فخر الدین رازی رحمۃ اللہ علیہ ا ختلافِ شرائع اور دین کی تکمیل کی توضیح فرماتے ہوئے لکھتے ہیں : ”إن الدين ما کان ناقصا البتة بل کان أبداً کاملا يعنی کانت الشرائع النازلة من عند اللّٰه فی کل وقت کافية فی ذلک الوقت … وما فی آخر زمان المبعث فأنزل اللّٰه شريعة کاملة وحکم ببقائها إلی يوم القيمة … فالشرع أبدا کان کاملا… إلا أن الأول کمال إلی زمان مخصوص… والثانی کمال إلی يوم القيمة فلأجل هذا المعنیٰ قال: ﴿اَلْيَوْمَ أکْمَلْتُ لَکُمْ دِينَکُمْ﴾“[3] ”دین اسلام کبھی بھی ناقص نہیں رہا۔ ہر دور میں نازل ہونے والی شریعتیں اپنے اپنے دور کے لئے کافی تھیں ، لیکن آخری بعثت کے ساتھ اللہ تعالیٰ نے مکمل شریعت اُتاری اور قیامت تک اس کے باقی اور جاری رہنے کا حکم فرمایا۔ اب اس میں کسی حذف و اضافہ اور نسخ و ترمیم کی کوئی ضرورت باقی نہیں رہی۔ شریعت ہمیشہ مکمل تھی، ہر پہلی شریعت اس زمانے کے لئے مکمل تھی اوریہ آخری شریعت قیامت تک کے لئے مکمل ہے۔اس لئے اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا کہ ”آج میں نے تمہارے لئے تمہارا دین مکمل کردیا ہے۔“ آپ کے بعد نہ کوئی رسول ہے اور نہ کوئی نئی شریعت۔ خاتم الانبیاء والرسل کی لائی ہوئی شریعت |