ہیں ، پہاڑوں کا سردار طورِ سینا ہے ، درختوں کا سردار سدرۃ المنتہیٰ ہے ،مہینوں کا سردار ماہِ محرم ہے ، دنوں کا سردار جمعہ ہے اور تمام کلاموں کا سردار قرآن کریم ہے ۔قرآن کریم کا خلاصہ سورہ بقرہ ہے اور سورہ بقرہ کا مغز آیت الکرسی ہے ۔ آیت الکرسی میں پانچ خصوصی کلمے ہیں او رہر کلمے میں پچاس برکتیں ہیں ۔“ یہ روایت موضوع ،من گھڑت اور بے سند ہے ۔ کیونکہ دوسری روایاتِ صحیحہ سے صاف معلوم ہوتا ہے کہ پیارے رسول حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم تمام انسانوں کے سردار اور رمضان مہینوں کا سردار ہے۔ (۲) بعض لوگ کہتے ہیں کہ دسویں محرم کے دن سرمہ لگانے سے سال بھر آنکھیں نہیں آتیں ، دسویں محرم کے نہانے سے سال بھر بیماری نہیں آتی ، دسویں محرم کو اپنے بال بچوں پر فراخی کرنے والے کواللہ سال بھر وسعت وفراخی دیتا ہے۔ اس دن کی نماز افضل وبرتر ہے ۔دسویں محرم حضرت آدم علیہ السلام کی توبہ قبول ہوئی تھی۔حضرت نوح کی کشتی اسی دن کو ہِ جودی پر ٹھہری ۔ اسی دن حضرت ابراہیم کو آتش نمرود سے نجات ملی ۔ اسی دن حضرت اسمٰعیل کے ذبح کے وقت آسمان سے دنبہ آیا اور فدیہ بنا ۔ اسی دن حضرت یوسف ، حضرت یعقوب کو دوبارہ ملے ۔ یہ ساری روایات موضوع بے سروپا اور خو دساختہ ہیں ۔ (۳) حضرت مجد الدین لغوی صاحب القاموس نے حاکم رحمۃ اللہ علیہ کے حوالے سے لکھا ہے کہ دسویں محرم کو روزے کے سوا دیگر تمام کام مثلاً دسویں تاریخ کی فضیلت کا عقیدہ رکھنا، اس دن جی کھول کر خرچ کرنا،خضاب ، تیل یا سرمہ لگانا اور خصوصی کھانا یا کھچڑا پکانا ثابت شدہ نہیں او ر اس سلسلے میں مروی تمام احادیث موضوع ، خود ساختہ او ربہتان طرازی کے مترادف ہیں ۔ (۴) ایک حدیث حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما کی طرف منسوب کر کے اس طرح روایت کی جاتی ہے : ۱… جس نے دسویں محرم کا روزہ رکھا اس کے لیے اللہ نے ساٹھ سال کی عبادت لکھ دی جس میں نماز، روزے بھی شامل ہیں ۔ ۲… جس نے دسویں محرم کا روزہ رکھا، اسے اللہ نے دس ہزار فرشتوں کی عبادت کا ثواب دیا۔ ۳… جس نے دسویں محرم کا روزہ رکھا، اسے اللہ نے ہزار حاجیوں اور عمرہ کرنے والوں کا ثواب دیا۔ ۴…جس نے دسویں محرم کا روزہ رکھا، اسے اللہ دس ہزار شہیدوں کا ثواب دیتا ہے۔ ۵… جس نے دسویں محرم کا روزہ رکھا، اسے اللہ تعالیٰ سات آسمانوں جتنا ثواب دیتا ہے۔ ۶…جس نے دسویں محرم کو کسی بھوکے کو کھانا کھلایا گویا اس نے پوری امت ِمحمدیہ کے فقیروں کو کھانا کھلایا ۔ ۷…جس نے دسویں محرم کو کسی یتیم کے سر پر ہاتھ پھیرا تو اس کے ہر بال کے عوض ہاتھ پھیرنے والے کو جنت میں بلند مراتب دیئے جائیں گے ۔ |